کيا ہوتا ۔ ۔ ۔

18 سال قبل 12 اور 13 جنوری کی درمیانی درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نيچے تھا سردی لگنے سے مجھے بخار ہو گيا ۔ ليٹے ليٹے ميرا دماغ چلنا شروع ہو گيا ۔ ذہن سے جو شعر نکلے تھے وہ نذرِ قارئين ہيں

ميں دنيا ميں ہوں تو کيا ہوا ۔ گر نہ ہوتا تو کيا ہوتا

بچايا گناہوں سے الله نے ۔ مجھ پہ ہوتا تو کيا ہوتا

اپنائی نہ زمانے کی روِش کھائی ٹھوکريں زمانہ کی

چلتا ڈگر پر زمانے کی تو ترقی کر کے بھی تباہ ہوتا

لمبی تقريريں کرتے ہيں اوروں کو سبق دينے والے

خود کرتے بھلائی دوسروں کی تو اُن کا بھی بھلا ہوتا

کرو اعتراض تو کہتے ہيں تجھے پرائی کيا اپنی نبيڑ تو

اپنا بھلا سوچنے والے سوچتے دوسروں کا تو کيا ہوتا

کر کے بُرائی اکڑ کے چلتے ہيں ذرا ان سے پوچھو 

نہ ہوتا اگر الله رحمٰن و رحيم و کريم تو کيا ہوتا

ياد رکھنا ميرے بچو ۔ ميرے مرنے کے بعد بھی

چلنے والا صراط المستقيم پر ہے کامياب ہوتا 

This entry was posted in روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.