دعا جو یکم اکتوبر 1947ء سے 17 دسمبر 1947ء تک میرے دل کی آواز تھی جب میں اور میری 2 بہنیں اپنوں سے بچھڑنے کے بعد جموں میں رہ گئے تھے
اے دو جہاں کے والی دے دے ہمیں سہارا
مُشکل میں ہم نے تیری رحمت کو ہے پُکارا
حاجَت روا بھی تُو ہے مُشکل کُشا بھی تُو ہے
دُنیا میں تیری رحمت کا کوئی نہیں کنارہ
زندگی ہماری اب تو بس تیرے ہاتھ میں ہے
دنیا میں تیرے سوا نہیں کوئی محافظ ہمارا
مالک تیرے کرم پر ہے کامل ایمان ہمارا
تُو چاہے تو مِلا دے بِچھڑے ہوئے دِلوں کو
اپنے پیاروں سے ملادے احسان ہو گا تمہارا
بدل جائے پھر زمانہ گر تیرا ہو جائے اِک اشارہ
اے دو جہاں کے والی دے دے ہمیں سہارا