بانی پاکستان قائد اعظم ؒ کو کشمیر سے بہت محبت تھی۔ 1944ء میں وہ سیالکوٹ سے سچیت گڑھ سے جموں اور وہاں سے سرینگر پہنچے۔ اس دورے میں ان کی ملاقات نوجوان کشمیری صحافی کے ایچ خورشید سے ہوئی جو ان کے سیکرٹری بن گئے
قائد اعظمؒ مظفر آباد کے راستے سے واپس آئے۔ جب وہ راولپنڈی کے قریب بارہ کہو کے علاقے میں پہنچے تو اپنے دائیں طرف سرسبز پہاڑوں کو دیکھ کر مَل پور کے مقام پر گاڑی رکوائی۔ کشمیری رہنما چودھری غلام عباس ان کے ساتھ تھے ۔ قائد اعظمؒ نے انہیں بتایا کہ یہ سبزہ زار پاکستان کا دارالحکومت بنے گا جو کشمیر کے بہت قریب ہے
پاکستان اور کشمیر کے اسی تعلق کی وجہ سے مسلم کانفرنس نے قیام پاکستان کے 9 دن بعد 23 اگست 1947ء کو پاکستان کے حق میں فیصلہ کیا۔ اُسی دن سردار عبدالقیوم خان نے نیلہ بٹ سے آزادی کا اعلان کیا اور مجاہد اول کہلائے۔ ان کے ساتھ ملنے والے مجاہدوں نے جانفشانی اور سر فروشی کی مثالیں قائم کیں
پاکستان کے قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کشمیری مجاہدوں کے بہت بڑے پرستار تھے۔ حفیظ جالندھری کا یہ اعزاز ہے کہ انہوں نے پاکستا ن کے قومی ترانے سے پہلے آزاد کشمیر کا قومی ترانہ لکھا