برسات کے اِس موسم میں ۔ کیا معلوم کب کس جگہ پر
بادل گرجے، بارش برسے ۔ نِکلُوں میں جب بھی گھر سے
چھتری ساتھ رکھ لیتا ہوں لیکن اکثر یُوں ہو جاتا ہے
جھَٹ سے بادل آ جاتے ہیں ۔ جھَٹ سے بارش ہو جاتی ہے
چھَتری کھُلنے سے پہلے ہی بارش مجھے بھگو جاتی ہے
لوگ بھی اکثر یونہی کرتے ہیں۔ کیا معلوم کب کس جگہ پر
اچانک ہی سے آ جاتے ہیں اور ہر بار میری سُنے بِنا ہی
اپنا سب کچھ سُنا جاتے ہیں جیسے بادل سا گرج جاتے ہیں
ساوَن سا برس جاتے ہیں ۔ آنکھیں میری بھگو جاتے ہیں
اِس سے پہلے کہ کچھ بولوں ۔ وہ اپنے رَستے ہو جاتے ہیں
میرے لَب اُس چھتری مانِند کھُلتے کھُلتے رہ جاتے ہیں
ہر بار کہ جیسے میرے شِکوے اَشکوں کے سَنگ بہہ جاتے ہیں
السلام علیکم ورحمتہ اللہ
بہت دنوں بعد آپ کے بلاگ پر آکر بہت اچھا لگا ۔
سلامت رہیں بھائی