پنجرے کے پنچھی رے تیرا درد نہ جانے کوئے
باہر سے خاموش رہے تُو ۔ بھیتر بھیتر روئے
کہہ نہ سکے تُو اپنی کہانی تیری بھی پنچھی کیا زندگانی رے
لِکھیا نے تیری کتھا لکھی ہے ۔ آنسو میں قلم ڈبوئے
چُپکے چُپکے رونے والے رکھنا چھُپا کے دِل کے چھالے
یہ پتھر کا دیس ہے پگلے ۔ یہاں کوئی کسی کا نہ ہوئے
(ایک بہت پرانا گیت)
my fav