انسان کی آنکھ 10 لاکھ رنگوں میں فرق کر سکتی ہے
اور
دنیا میں موجود بڑی سے بڑی دُور بِین سے زیادہ معلومات لے سکتی ہے
انسان کی قوتِ سماع اتنی حساس ہے کہ لاکھوں قسم کی آوازوں کا فرق جان جانتی ہے
پس (اے انسانو اور جِنو) تم اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے ؟
الحمد للہ
ایک جگہ پڑھا تھا
صرف ایک دن کے لئے اپنے سب کام آنکھیں بند کر کے ، اندھوں کی طرح کرو ذرا ۔ ۔ بنو ہاں ذرا ایک دن کے لئے بہرے ۔۔۔ بند کرو اپنے کانوں کو روئی سے ۔ ۔ ۔ چلو ہاں ذرا آؤ جاؤ صرف ایک ٹانگ پر دن بھر ۔ ۔ چلو وہیل چیئر پر ہی گزارو سارا دن ۔ ۔ ۔ پورا دن بیڈ پر ایک ہی پوزیشن پر لیٹ کر تو گزارو ۔ ۔ کرو نا سب کام ذرا ہاتھوں کو استعمال کیے بغیر ۔ ۔ بنو ناں ذرا ایک دن کے لئے ہی گونگے اور سمجھاؤ سب کو اشاروں سے ۔ ۔ صرف ایک دن کے لئے بس ۔ ۔یا چلو آدھے دن کے لئے ہی سہی ۔ کر کے دیکھو ایسا سب ذرا ۔ ۔ ۔شاید تب تمہیں احساس ہو کہ تم پر کتنی رحمتیں کرم اور آسانیاں ہیں ۔ ۔ شاید تب تم سب بھول سکو اپنی ناکامی ، ہار ، کھو دینے کا رونا ، اداسی ، غم ، درد وغیرہ وغیرہ
چپ ہو جاؤ پلیز ۔ ۔ خاموش رہو اب
بند کرو شکوے ، شکایتیں ۔ خود پر ترس بے نیاز بن جاؤ ۔ ۔
ہر حال میں “شکر گزار” بن جاؤ
بس سمجھ جاؤ . . .
سنور جاؤ ۔
لاَ يُكَلِّفُ اللّهُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا لَهَا مَا كَسَبَتْ وَعَلَيْهَا مَا اكْتَسَبَت •