Yearly Archives: 2017

جسمانی درد جذباتی حالت کا نتیجہ

ماہرین کہتے ہیں کہ مشق طب مٖغربی (Western medicine practice) نے انسان کے جسم کے ذہن ۔ روح اور جذبات کے ساتھ تعلق کو بالکل نظر انداز کیا ہے ۔ جسم اور جذبات کے درمیان تعلق انسان اکثر محسوس کرتا ہے لیکن اس پر توجہ نہیں دیتا

انسان کے جسم میں 9 قسم درد ایسے ہیں جن کا تعلق انسان کی جذباتی حالت سے ہوتا ہے
1 ۔ سر درد ۔ دن بھر کی جد و جہد ۔ کشمکش یا سختی کا نتیجہ ہوتا ہے جو آرام کرنے سے ٹھیک ہو جاتا ہے
2 ۔ گردن میں درد ۔ دوسروں اور اپنے آپ کو معاف نہ کرنے کی عادت سے پیدا ہوتا ہے ۔ درگذر کرنا سیکھیئے
3 ۔ کندھے میں درد ۔ زیادہ جذباتی وزن اُٹھانے کے نتیجے میں ہوتا ہے یعنی ساری ذمہ داریوں کو اپنے ہی کندھوں پر اُٹھائے رکھنا ۔ دوسروں پر بھروسہ کرنا سیکھیئے
4 ۔ پُشت کے اُوپری حصے میں درد ۔ اس وجہ آپ کو جذباتی سہارا نہ ملنا یا آپ کا سمجھنا کہ آپ کی مدد کوئی نہیں کرتا یا کہ آپ کا کوئی نہیں ۔ چنانچہ اگر آپ کنوارے ہیں تو شادی کرنے کا سوچیئے ۔ اگر شادی شدہ ہیں تو بے غرض ہو کر دوسروں کو سمجھنے کی کوشش کیجئے
5 ۔ پُشت کے نِچلے حِصے میں درد ۔ روزی یا دولت کی فکر رہنے سے پیدا ہوتا ہے ۔ اس درد سے نجات کیلئے اپنے اخراجات کی بہتر منصوبہ بندی کیجئے ۔ محنت کیجئے اور نتیجہ کیلئے پریشان نہ ہویئے
6 ۔ کوہنی میں درد زندگی میں تبدیلی کے خلاف مزاحمت کا نتیجہ ہوتا ہے ۔ مناسب مفاہمت کا راستہ اختیار کیجئے
7 ۔ ہاتھوں میں درد کا مطلب ہے کہ آپ دوسروں کے ساتھ تعلقات یا تعاون سے ہچکچاتے ہیں ۔ دوستانہ رویّہ اپنایئے
8 ۔ کولہے میں درد ۔ گھومنے پھرنے یا نقل مکانی یا ملازمت یا کاروبار کی جگہ تبدیل کرنے سے گبھرانے کی یا پھر فیصلہ کرنے میں ہچکچاہٹ کی عادت سے پیدا ہوتا ہے ۔ حالات جیسے ہوں اُنہیں قبول کرنا سیکھیئے
9 ۔ گھُٹنے میں درد ۔ یہ درد اَنا یا اپنے آپ کو دوسروں سے بہتر سمجھنے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے ۔ چاہیئے کہ اَنا سے بیئے اور رضاکارانہ کاروئیوں میں حصہ لیجئے ۔ دوسروں کی رضاکارانہ طور پر مدد کیجئے ۔ اس کی طفیل آپ فانی سے لافانی بھی ہو جائیں گے

دِل کی بات

کچھ نہیں مانگتے ہم لوگ بجز اِذن کلام
ہم تو انسان کا بے ساختہ پن مانگتے ہیں
فقط اِس جرم میں کہلائے گنہ گار کہ ہم
بہر ناموسِ وطن ۔ جامہ تن مانگتے ہیں
لمحہ بھر کو تو لبھا جاتے ہیں نعرے لیکن
ہم تو اے اہلِ وطن ۔ دردِ وطن مانگتے ہیں
احمد ندیم قاسمی

قرآن شریف یا آپ ؟ ؟ ؟

اہم یہ نہیں ہے کہ آپ قرآن شریف کی تعلیم میں کہاں تک پہنچے ہیں
بلکہ اہم یہ ہے کہ قرآن شریف نے آپ کے اندر کتنا گھر کیا ہے

اہم یہ نہیں کہ آپ نے کتنی بار قرآن شریف پڑھا
اہم یہ ہے کہ لوگوں کو قرآن شریف آپ کے عمل میں نظر آئے
اور وہ اس طرح کہ
جن کے پاس کپڑے نہیں ہیں اُنہیں کپڑے پہنائیں
جو بھوکے ہیں ، اُنہیں کھانا کھلائیں
یتیموں اور مُفلِسوں کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں
جو آپ کو تکلیف پہنچائے اُسے معاف کر دیں
جو آپ کی مدد کرے اُسے یاد رکھیں
اپنے والدین کی خدمت کریں اور اُن کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں

دبئی ہسپتال کا ایک منظر

یہ تصویر سعودی جرمن ہسپتال ۔ دبئی کے وی آئی پی مریضوں کیلئے ایک کمرے کے اندر سے لی گئی ہے
hospital-window
کیسی خوبصورت ہریالی ہے ؟
۔
۔
۔
۔
۔
دھوکہ کھا گئے نا ؟
جناب ۔ کھڑی سے باہر ساتھ والے بلاک کی چھت ہے
یہ کھڑکی کے شیشے پر پینٹنگ ہے

باپ

ماں کی متعلق بہت کچھ کہا اور لکھا گیا ہے اور درست بھی ہے
باپ کے بارے میں بہت کم کہا یا لکھا گیا ہے
چند شعر باپ کے متعلق

باپ ہے تو روٹی ہے کپڑا ہے مکان ہے
باپ ننھے سے پرندے کا بڑا آسمان ہے
باپ سے ماں کی چوڑی ۔ بندیا اور مان ہے
باپ ہے تو گھر ہے اور گھرانے کا سامان ہے
باپ ہے تو بچوں کے سارے سَپنے اپنے ہیں
باپ ہے تو بازار کے سارے کھلونے اپنے ہیں

خوشیاں حاصل کرنے کا طریقہ

ایک سیمینار میں 50 لوگ شریک تھے ۔ مقرر نے سب کو ایک ایک غبارہ دے کر کہا ”سب اپنے اپنے غبارے پر اپنا نام لکھیں”۔
جب سب نے نام لکھ لئے تو سارے غبارے ایک کمرے میں ڈال دیئے گئے اور سب کو 5 منٹ میں اپنا اپنا غبارہ تلاش کر کے لانے کا کہا گیا
سب اپنے غبارے تلاش کرنے میں لگ گئے ۔ اس بھگدڑ میں کئی غبارے پاؤں کے نیچے آ کر پھٹ گئے اور 5 منٹ میں کسی کو اپنا غبارہ نہ ملا

یہی عمل دوہرایا گیا لیکن اس بار یہ کہا گیا کہ ”جو غبارہ کسی کے ہاتھ میں آئے وہ اس پر نام دیکھ کر جس کا وہ ہے اُسے دے دے”۔
اس طرح 5 منٹ میں سب کو اپنے اپنے غبارے مل گئے

مقرر نے سب کو مخاطب کر کے کہا ” اسی طرح ہماری زندگی ہے ۔ ہم اپنی خوشیاں تلاش کرتے ہوئے افراتفری میں دوسروں کی خوشیاں پاؤں کے نیچے کُچل دیتے ہیں ۔ ہم لوگ یہ نہیں سمجھتے کہ ہماری خوشیاں دوسروں کے ساتھ وابسطہ ہیں ۔ ہم دوسروں کو اُن کی خوشیاں دیں گے تو ہمیں ہماری خوشیاں بھی مِل جائیں گی اور یہی ہماری زندگی کا مقصد ہے“۔

مزید زندگی کا مقصد جاننے کیلئے یہاں کلِک کیجئے