Yearly Archives: 2016

ہيرو ہو تو ايسا

مجھے مووی فلميں ديکھے آدھی صدی ہو گئی ہے اور اس سے پيشتر بھی سال ميں ايک يا دو بار ديکھتا تھا جو کوئی معلوماتی يا مزاحيہ [نرالا کی نہيں] ہوتی ۔ لوگ کہتے ہيں کہ ميں نے کچھ بھی نہيں ديکھا ۔ اُس زمانے میں ہالی وُڈ کا نام سُنا تھا لیکن اب سُنا ہے کہ بالی وُڈ اور لالی وُڈ کی فلميں بڑی زبردست اور ہيرو بے مثال ہوتے ہيں ۔ مجھے لالچ دلانے کيلئے کسی نے چند مناظر کی وِڈیوز بھيجيں جنہيں دیکھ کر سمجھ آئی کہ دنيا بہت ترقی کر گئی ہے ۔ ان فلموں کو ديکھنے کے بعد جو کچھ ہمارے مُلک ميں ہو رہا ہے وہ بھی کچھ کم لگتا ہے

1 ۔ ہيرو کو برين ٹيومر [brain tumor] ہو جاتا ہے ۔ ڈاکٹر لاعلاج قرار دے ديتا ہے ۔ موت يقينی ہے ۔ ايک دن ہيرو کا دشمن ہيرو پر گولی چلاتا ہے ۔ گولی ايک کان سے داخل ہو کر دوسرے کان سے نکل جاتی ہے اور اپنے ساتھ ٹيومر کو بھی لے جاتی ہے

2 ۔ ہيرو کا اپنے دُشمن 3 بدمعاشوں سے سامنا ہو جاتا ہے ۔ ہيرو کے پاس چاقو اور بندوق ہے مگر گولی ايک ہی ہوتی ہے ۔ ہيرو درميان والے بدمعاش کی طرف چاقو پھينکتا ہے اور پھر اس کا نشانہ لے کر گولی چلاتا ہے ۔ گولی چاقو کو لگ کر دو ٹکڑے ہو جاتی ہے ايک داہنے والے کو لگتا ہے اور بائيں والے کو اور وہ ڈھير ہو جاتے ہيں درميان والے کو چاقو لگتا ہے اور وہ بھی ڈھير ہو جاتا ہے

3 ۔ ہيرو کے دشمن اور ہيرو کے درميان اتنی اُونچی ديوار ہے کہ ہيرو کسی طرح اُس کے اُوپر سے گذر نہيں سکتا ۔ ہيرو کے پاس دو پستول ہيں ۔ وہ ايک پستول ہوا ميں پوری قوت سے اُچھالتا ہے ۔ جب پستول ديوار کی اُونچائی سے اُوپر پہنچ جاتا ہے تو ہيرو دوسرے پستول سے اُس پستول کے گھوڑے (trigger) کو نشانہ بناتا ہے ۔ بلندی پر پستول چل جاتا ہے اور اُس ميں سے نکلنے والی گولی ديوار کے دوسری طرف ہيرو کے دُشمن کو ڈھير کر ديتی ہے

ان فلموں کے اداکار ہدائتکار اور فلمساز نامعلوم کونسی دنيا کے باشندے ہيں

باغِ دنیا

ہے بہارِ باغِ دنیا چند روز
دیکھ لو اس کا تماشہ چند روز
لاکھ دارا اور سکندر ہو گئے
آج بولو وہ کہاں سب کھو گئے
آئی ہچکی موت کی اور سو گئے
ہر کسی کا ہے بسیرا چند روز
کل تلک رنگیں بہاریں تھیں جہاں
آج قبروں کے وہاں دیکھے نشاں
رنگ بدلے ہر گھڑی یہ آسماں
عیش و غم جو کچھ بھی دیکھا چند روز
کیا ملے گا دل کسی کا توڑ کے
لے دعا ٹوٹے دلوں کو جوڑ کے
جا مگر کچھ یاد اپنی چھوڑ کے
ہو تیرا دنیا میں چرچا چند روز
ہے بہارِ باغِ دنیا چند روز
دیکھ لو اس کا تماشہ چند روز

عمل ۔ نہ کہ حسب نسب

نوح علیہ السلام کا بیٹا جہنم میں گیا
ابراھیم علیہ السلام کا والد جہنم میں گیا
لوط علیہ السلام کی بیوی جہنم میں گئی
اور
فرعونِ مصر کی بیوی جنت میں گئی

یہ مشاہدات اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے ہمیں اس لئے کرائے کہ ہم سمجھ جائیں کہ ہر آدمی کے کام صرف اُس کے اپنے اعمال آئیں گے نہ کہ کسی بخشے ہوئے اللہ کے نیک بندے سے تعلق یا نیک آدمی کی اولاد ہونا

جیسا میرا دماغ اُلٹ پَلَٹ ویسے میرے الفاظ اُلٹ پَلَٹ

پتھر سے نہیں مجھے پتھروں پر چلنے والے باہِمتوں سے عقیدت ہے
تصویروں سے نہیں مجھے تصویر میں نظر آنے والوں سے محبت ہے
جو ہستیاں چلی گئیں ۔ مجھے اب اُن کی یادوں سے بھی اُلفت ہے
جو راستے وہ دِکھا گئیں ۔ مجھے اُن راہوں پہ چلنے سے رَغبت ہے

یہ بھی رکشا چلاتا ہے

آدمی رزقِ حلال کمانے کیلئے %d8%b1%da%a9%d8%b4%d8%a7-%da%88%d8%b1%d8%a7%d8%a6%db%8c%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%da%a9%d8%aa%d8%a7%d8%a8کوئی بھی پیشہ اختیار کرے اس میں کوئی عیب نہیں بلکہ اس سے انسان کا وقار قائم رہتا ہے بجائے اس کے کہ وہ حرام کام کرے یا جُرم کرے ۔ محنت کی ایک سوکھی روٹی اُس پراٹھے اور مُرغی سے بہتر ہے جس میں حرام شامل ہو
>