آدمی رزقِ حلال کمانے کیلئے کوئی بھی پیشہ اختیار کرے اس میں کوئی عیب نہیں بلکہ اس سے انسان کا وقار قائم رہتا ہے بجائے اس کے کہ وہ حرام کام کرے یا جُرم کرے ۔ محنت کی ایک سوکھی روٹی اُس پراٹھے اور مُرغی سے بہتر ہے جس میں حرام شامل ہو
>
آدمی رزقِ حلال کمانے کیلئے کوئی بھی پیشہ اختیار کرے اس میں کوئی عیب نہیں بلکہ اس سے انسان کا وقار قائم رہتا ہے بجائے اس کے کہ وہ حرام کام کرے یا جُرم کرے ۔ محنت کی ایک سوکھی روٹی اُس پراٹھے اور مُرغی سے بہتر ہے جس میں حرام شامل ہو
>
ما شاء اللہ