ایک نیک بزرگ نے دیوار پر ایک بڑا سا سفید کاغذ لگا کر اس پر کالی سیاہی سے ایک نقطہ لگا دیا
پھر لوگوں کو بُلا کر پوچھا ”آپ کو دیوار پر کیا نظر آ رہا ہے ؟“
سب نے کہا ”کالا نُکتہ “۔
بزرگ بولے ”کمال ہے ۔ آپ میں سے کسی کو اتنا بڑا سفید کاغذ نظر نہیں آیا اور ایک کالا نُکتہ نظر آ گیا ہے“۔
یہی حال انسان کا ہے کہ کسی کو اُس کی ساری زندگی میں کی ہوئی ڈھیروں اچھائیاں نظر نہیں آتیں لیکن ایک چھوٹی سی بُرائی نظر آ جاتی ہے
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ
بالکل ٹھیک!! ۔۔۔ ساری بات ‘توجہ’ کی ہے ۔۔۔ اچھی بات پہ توجہ دیں گے تو اچھائی ہی دکھائی دے گی اور برائی ہماری توجہ کا مرکز ہوگی تو پھر اسی پر نگاہ جائے گی۔
سیما آفتاب صاحبہ ۔ و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاۃ
یہ لکھنے کی ضرورت اسلئے پیش آئی کہ دیکھا گیا ہے کہ کسی میں 100 اچھائیاں ہوں تو کسی کو نظر نہیں آتیں ۔ وہ شخص اگر ایک چھوٹی سی غلطی کر بیٹھے تو لوگ پکڑ لیتے ہیں
جی بالکل ٹھیک کہا آپ نے ایسا ہی ہوتا ہے