کچھ ایسی چیزیں زبان زدِ عام ہو چکی ہیں کہ اُنہیں درست کرنا ناممکن نہیں تو بہت ہی مُشکل ضرور ہے ۔ جو میں لکھنے لگا ہوں اگر غلط ہو تو صاحبِ عِلم بہن یا بھائی میری درُستگی فرما دیں ۔ میں مشکور ہوں گا
(1) ایک دفعہ میں نے کسی کو مصیبت میں دیکھ کر اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ کہہ دیا تو سب اس طرح میری طرف دیکھنے لگے جیسے میں نے کسی بے قصور کو تھپڑ مار دیا ہو کیونکہ ہمارے ہاں صرف جب کوئی مر جائے تو کہا جاتا ہے اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ ۔ اب ملاحظہ ہو متعلقہ آیت اور ترجمہ سُورَۃُ البَقَرٰۃ ۔ آیۃ 156 ۔ الَّذِیۡنَ اِذَاۤ اَصَابَتۡہُمۡ مُّصِیۡبَۃٌ ۙ قَالُوۡۤا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ
ترجمہ ۔ جنہیں جب کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالٰی کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں
(2) کسی کی وفات پر (خاص کر اگر جوان ہو) اُس کے لواحقین سے افسوس کرتے ہوئے یا اس موت کا کسی سے ذکر کرتے ہوئے کہا جاتا ہے ”بے وقت موت کا بہت افسوس ہوا“۔ خاص کر انگریزی میں کہا اور لکھا جاتا ہے
Untimely death
سُورت آلِ عِمرَان ۔ آیت 145 ۔ بغیر اللہ کے حکم کے کوئی جاندار نہیں مر سکتا ۔ مقرر شدہ وقت لکھا ہوا ہے ۔ دنیا کی چاہت والوں کو ہم دنیا دے دیتے ہیں اور آخرت کا ثواب چاہنے والوں کو ہم وہ بھی دے دیں گے اور احسان ماننے والوں کو ہم بہت جلد نیک بدلہ دیں گے
سُورت المُناقِقُون آیت 11 ۔ اور جب کسی کا مقررہ وقت آجاتا ہے پھر اسے اللہ تعالٰی ہرگز مہلت نہیں دیتا اور جو کچھ تم کرتے ہو اس سے اللہ تعالٰی بخوبی باخبر ہے
سُورت الاعراف آیت 34 ۔ ہر گروہ کے لئے ایک معیاد معین ہے سو جس وقت انکی میعاد معین آجائے گی اس ایک ساعت نہ پیچھے ہٹ سکیں گے اور نہ آگے بڑھ سکیں گے۔
سُورت الانعام آیت 61 ۔ اور وہی اپنے بندے کے اوپر غالب ہے برتر ہے اور تم پر نگہداشت رکھنے والا بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت آپہنچتی ہے، اس کی روح ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے قبض کر لیتے ہیں اور وہ ذرا کوتاہی نہیں کرتے
میں بالکل متفق ہوں آپ سے … دراصل اتنا غلط رچ بس گیا ہے ہم میں کہ صحیح غلط ہی لگتا ہے.