کسی کو آپ کے متعلق رائے قائم کرنے کا اختیار نہیں
کیونکہ در حقیقت کوئی نہیں جانتا کہ آپ کِن حالات سے گذرے ہیں
اُنہوں نے آپ کے متعلق قِصے سُنے ہوں گے
لیکن
وہ اُس احساس کو نہیں پہنچ سکتے جو آپ کے دِل نے محسوس کیا
کسی کو آپ کے متعلق رائے قائم کرنے کا اختیار نہیں
کیونکہ در حقیقت کوئی نہیں جانتا کہ آپ کِن حالات سے گذرے ہیں
اُنہوں نے آپ کے متعلق قِصے سُنے ہوں گے
لیکن
وہ اُس احساس کو نہیں پہنچ سکتے جو آپ کے دِل نے محسوس کیا
بالکل ۔۔۔ نہ کسی کو یہ اختیار حاصل ہے اور نہ ہمیں یہ اختیار حاصل ہے ۔۔
جناب افتخار اجمل صا حب،
السلام وعلیکم،
بالکل درست فرمایا۔ آج کل سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے کہ
دوسروں کے بارے میں پہلے سے رائے قائم کر لیتے ہیں۔
بقول پروین شاکر:
رائےپہلے سے بنالی تونے
تیرے دل میں ہم گھر کیا کرتے
مثال کے طور پر نوکری کر نے والی لڑ کیوں کے بارے میں عمومی رائے
یہی ہے کہ وہ اچھی نہیں ہوتیں، خودپسند، لڑاکا، گھومنے پھر نے کی شوقین،
من پسند لڑکوں سے شادی کر نے والی ، پیسے اڑانے کی شوقین ہوتی ہیں۔
جبکہ گھر یلو عورتیں باوفا، محنتی اور قانع ہوتی ہیں۔
حقیقت میں اکثر ایسا نہیں ہوتا ہے۔
بہت سی انتہائی شر یف لڑ کیاں انتہائی مجبوری میں گھر سے نکلتی ہیں
کمانا ان کی مجبوری ہے مگر شرافت سے کام نمٹا کے گھر چلی جاتی ہیں۔
لیکن کیا کیجئے !
رائے ہے تو ہے
بینائی صاحبہ
آپ لڑکیوں کے بارے میں درست کہہ رہی ہیں لیکن لڑکے بھی اس طرز عمل سے نہیں بچتے. میری بڑی بہن جو جنوری میں فوت ہوئیں وہ ڈاکٹر تھی اور ساری عمر ملازمت کی. میری بیٹی اور دونوں بہو ملازمت کرتی ہیں. اب تو اسلام آباد میں دیکھا ہے کہ لڑکیاں پورا پردا کئے لڑکوں کے ساتھ کام کرتی ہیں. کچھ نے تو چہرہ بھی چھپایا ہوتا ہے