برطانوی پارلیمنٹ نے ہندوستان کی آزادی کا قانون 18 جولائی 1947ء کو منظور کیا لیکن جب وائسرائے ہِند لارڈ مؤنٹ بیٹن نے 3 جون 1947ء کو پاکستان بنانے کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے تقسیم کا فارمولا تیار کرنے کا حُکم دے دیا تو ہندو مہاسبھہ ( ہِندِتوا)۔ راشٹریہ سیوک سنگ (آر ایس ایس) اور اکالی دَل نے مسلمانوں کا کُشت خُون شروع کر دیا ۔ پنجاب میں اِن کی مار دھاڑ زوروں پر تھی ۔ امریتا پریتم نے اس حال پر ایک پُر درد نظم لکھی تھی جو میں نے شاید 1956ء میں پڑھی تھی ۔ جنوری 1965ء تک جتنی مجھے یاد رہی میں نے اپنی ڈائری میں لکھ لی تھی
السلام و علیکم ورحمتہ اللہ
پنجابی زبان سے نا بلد ہونے کی وجہ سے نظم تو پوری نہیں سمجھ آسکی لیکن آخر میں لکھا ہوا شعر ” بہت خوب” ہے : )
سیما آفتاب صاحبہ
ان شاء اللہ یہ نظم میں آپ کو ترجمہ کے ساتھ بھیجوں گا
سر نظم کا اردو ترجمعہ اپنے بلاگ پر ضرور شائع کیجیگا
بہت شکریہ : )