محترمات قاریات و محترمان قارئین
السلام علیکم و رحمۃ اللہ
میرے بلاگ کے سرِ ورق عنوان کے نیچے میں نے اپنی عرض گذاشت عرصہ دراز سے لکھی ہوئی ہے ۔ کئی بار محسوس ہوا کہ پڑھنے والے صرف روزنامچہ پڑھتے ہیں مگر عنوان اور اس کے نیچے لکھی عرض گذاشت سے صرفِ نظر کرتے ہیں اس مشاہدے یا تجربے کے نتیجہ میں آج کی تحریر کی ضرورت پیش آئی
میری سانس کا کیا بھروسہ کہاں ساتھ چھوڑ جائے
میری ذات سے وابستہ لوگو مجھے معاف کر کے سونا
Pingback: سر ورق. تبدیلی « Jazba Radio
محترمی
سلامِ مسنون
گُستاخی کی معافی چاہتے ہوئے…
آپ کا خیال درست ہے کہ آپ کے سرِ ورق عنوان کے نیچے آپ نے جو عرضِ گذاشت تحریر کی ہے قاری کا اس سے صرفِ نظر ہونے کا امکان قوئی ہے، اور اُس کا سبب آپ کی حکمت عملی ، لگتی ہے. وہ اس لیئے کہ..
آپ نے رب اشرح لئی صدری… کے نیچے عرض گذاشت بالکل ملاکر لکھا ہے. قاری کو سرسری طور پر لگے گا وہ دعا کا ترجمہ ہے. آپ کو زیادہ Gap دینا شاہیئے تھا دونوں تحریر کے درمیان میں. ملاکر لکھنا صحیح نہیں ہوا. یہ میری ناقِص رائے ہے. یا ہھر آپ اسے Inverted coma میں لکھتے.
نازنین خان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
متفق کہ اکثر ایسا ہی ہوتا ہے ۔۔ لیکن میں نے یہ “عرض گذاشت” پڑھی ہے کئی بار
نازنین خان صاحبہ
آپ کا مسوہ سر آنکھوں پر لیکن عنوان میں حروف کے علاوہ کچھ نہیں لکھا جا سکتا ۔ دوسری سطر میں لیجانے کی کوشش کی تھی مگر ایسا کرنے سے غائب ہو جاتا ہے