اگر اقوامِ متحدہ کی آخر 2013ء میں دنیا میں مہاجرین کی تعداد اور پناہ دینے والے ممالک کے متعلق حال ہی میں شائع ہونے والی رپورٹ کو دیکھا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ ہمارا پاکستان دنیا کا امیر ترین مُلک ہے یا یوں کہیئے کہ ہمارے ہموطن دنیا میں سب سے زیادہ وسیع القلب ہیں اور امریکہ سب سے غریب مُلک ہے ۔ ایتھوپیا سے بھی زیادہ غریب
Pingback: کیا امریکہ سب سے غریب مُلک ہے « Jazba Radio
جس رپورٹ/ گرافک چارٹ کی بنیاد پر آپ مہاجرین کے حوالے سے امریکا کو سب سے غریب ملک قرار دے رہے ہیں، اُسی چارٹ کا ضمنی عنوان ہے ’’میجر رفیوجی ہوسٹنگ کنٹریز‘‘۔ تو ان میجر رفیوجی ہوسٹنگ کنٹریز میں امریکا کا شمار ٹاپ ٹین میں ہے، خواہ دسویں نمبر ہی پر سہی۔
لہٰذا ان ٹاپ ٹین ملکوں پر تنقید کرنے کی بجائے کہ وہ دسویں پر کیوں ہیں، پہلے پر کیوں نہیں؛ تنقید اُن عزیز ممالک پر کرنی چاہیے جو اس فہرست میں سرے سے ہیں ہی نہیں؛ جیسے سعودی عرب، برونائی، وغیرہ۔
عمار ابن ضیاء صاحب
توجہ دلانے کا شکریہ ۔ ویسے اتنی انگریزی میں سمجھ لیتا ہون جتنی اُس ویب سائٹ پر لکھی ہے ۔ خیر ۔ میں نے اتنا کر دیا ۔ آپ اس سے آگے اپنے بلاگ پر لکھ دیجئے ۔ آپ اگر منطقی طریقہ سے بتا دیتے کہ امریکہ کیوں غریب نہیں ہے تو کچھ بات ہوتی ۔ آپ نے مجھ پر تنقید کر دی ۔ اس کا بھی شکریہ کیونکہ اس سے یہ تو ثابت ہوتا ہے کہ میرے لکھے کی کچھ اہمیت ہے
آپ پر تنقید؟
میرے تبصرے میں ایسا کچھ بھی نہیں تھا، صرف اپنی رائے کا اظہار کیا تھا جس میں آپ جناب کی ذات کی طرف کوئی اشارہ تک نہ تھا۔
میں نے منطقی طریقے سے ہی بتانے کی کوشش کی ہے کہ امریکہ کو دنیا کا سب سے غریب ملک اس لیے قرار نہیں دے سکتے کیوں کہ وہ مہاجرین کی میزبانی کرنے والے دس سرِ فہرست ممالک میں شامل ہے۔ غریب تو اُن ممالک کو قرار دیا جانا چاہیے جو دولت کے وسیع ذخائر ہونے کے باوجود اس فہرست میں اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔
محترمی
جناب افتخار اجمل صاحب
سلامِ مسنون
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مہاجرین کو پناہ دینے کا جزبہ ایک اچھی مثال ہے. اس جزبہ کو سراہنا اور Appreciate کیا جانا چاہیئے. اور غریبی امیری کارکردگی و سلوک میں دیکھی جانی چاہیئے نہ کے تعداد میں.
مہاجرین کی زیادہ تعداد سے کیا ہوتا ہے. انھیں احسن طریقے سے Settle and Feed کرنا اور ان کے لیئے سہولیات فراہم کرنا تاکہ ان کی Miseries کم سے کم ہوں. یہ زیادہ اہم بات ہے اور اس سلوک کو برقرار بھی رکھا جائے.
بشریٰ خان
Sir
Excuse me
Your Blog on the top show “5 Thoughts”. Where is the 5th one.?
Bushra khan
Bushra
Which post you are talking about?
بشرٰی خان صاحبہ
آپ نے درست کہا ہے ۔ پاکستان میں ان لوگوں کے ساتھ اپنے وسائل سے بڑھ کر محنت کی ہے اور کر رہا ہے ۔ ان میں سے 99 فی صد بر سرِ روزگار ہیں ۔ جن کے پاس رہنے کو جگہ نہیں اُنہیں کیمپوں میں رکھا گیا ہے
لگے ہاتھوں مبارک قبول فرمایئے ۔ لگتا ہے نیا موبائل فون اُردو درست لکھ رہا ہے یا کمپیوٹر خرید لیا ہے
عمار ابن ضیاء صاحب
آپ درست ہی کہتے ہوں گے کیونکہ میں کسی کو غلط کہنے کا حق نہیں رکھتا ۔ میں کم عقل ۔ کم تعلیم اور ناتجربہ کار آدمی ہوں اسلئے میری سمجھ میں سعودی عرب اور برونائی کا ذکر نہیں آ رہا کیونکہ میں نے امریکہ پر جو فقرہ لکھا تھا وہ دس ممالک کے درمیان لکھا تھا ۔ میرے پاس اتنے زیادہ اعداد و شمار نہیں کہ میں ساری دنیا کے ممالک کا لکھنے بیٹھ جاؤں ۔ ویسے آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ سعودی عرب امریکہ سے زیادہ دولتمند نہیں ہے بلکہ امریکہ کے مقابلہ میں غریب ہے البتہ امریکہ کے مقابلہ میں بہبودِ عامہ پر بہت زیادہ خرچ کرتا ہے ۔ برونائی میں کبھی نہیں گیا اور نہ مجھے وہاں کے حالات کا علم ہے ۔ صرف اتنا جانتا ہوں کہ برونائی دنیا کا سب سے چھوٹا اور سب سے زیادہ دولتمند ملک ہے