میری ڈائری میں 3 مارچ 1957ء کی تحریر
ہرن مینار
مُغل بادشاہ سلیم جہانگیر نے 1606ء میں تالاب بنوایا جس کی لمبائی 892 فٹ چوڑائی 750 فٹ اور درمیان میں گہرائی 18 فٹ ہے
1606ء میں ہی تالاب کے قریب اپنے پسندید ہرن منسراج کی قبر پر ایک مینار تعمیر کرایا ۔ اس مینار کی اُونچائی 125 فٹ ہے اور اس کی چھت پر جانے کیلئے سیڑھیوں کی تعداد 106 ہے
1611ء میں دولت خانہ بنوایا گیا جو دو منزلہ ہے اور تیسرا گنبد ہے
قلعہ شیخو پورہ
موجودہ شیخو پورہ مغل باسدشاہ جہانگیر کی شکار گاہ تھی
بادشاہ جہانگیر نے اپنے نام سے منصوب ایک گاؤں جہانگیر آباد اس جگہ آباد کیا ۔ بادشاہ جہانگیر کو شیخو بھی کہا جاتا تھا چنانچہ بعد میں یہ شیخو پورہ کے نام سے معروف ہوا
بادشاہ جہانگیر نے اس جگہ 1907ء میں ایک قلعہ تعمیر کرایا جو موجوددہ شہر شیخو پورہ کے جنوب مشرق میں ہے ۔ اس قلعے کی پہلی منزل کی 27 سیڑھیاں ہیں ۔ دوسری کی 58 ۔ تیسری کی 16 اور چوتھی یی بھی 16 سیڑھیاں ہیں
بعد میں مغل بادشاہ شاہجہاں نے ایک نئی عمارت بنوائی جس کا کوئی نشان نہیں ملتا ۔ خیال ہے کہ شاید متذکرہ بالا دولت خانہ کی جگہ بنائی گئی ہو گی
Pingback: ہرن مینار اور قلعہ شیخو پورہ « Jazba Radio
معلومات کی یاددہانی کے لیے شکریہ.
آپ سے ایک سال پہلے مین نے بھی ہرن منار کی سیر کی تھی میڈیکل کالج کے سکائوٹون کا ایک گرپ لیکر سائیکلوں پر گئے تھے میری بطور لیڈر گیا تھا خوب مزا رہا مگر آپ جیسی تحریرات نہیں لکھتا اتنے سالوں بعد سہی لیکن یہ مختصر معلومات اب بھی دل خوش کر رہی ہیں بہت شکریہ بھائ