Yearly Archives: 2014

چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کھانا

بچپن میں مجھے جو کچھ پڑھایا گیا میں نے اُس پر عمل کرنے کی کوشش کی ۔ میں کھانے کے معاملے میں بقول لوگوں کے شاید کنجوس ہوں گا لیکن خواہ میں اعلٰی سطح کی محفل میں بیٹھا ہوں مجھے اس میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی کہ روٹی کا ٹکڑا یا چاول یا سوکھی ترکاری اگر میز پر یا فرش پر گر جائے تو میں اسے اُٹھا کر کھا لیتا ہوں بشرطیکہ کسی گندی جگہ یا چیز پر نہ گرا ہو ۔ اگر کھانے کے قابل نہ رہا ہو تو اُسے اُٹھا کر پلیٹ یا میز پر رکھ دیتا ہوں ۔ میری اس عادت کو تقویت اُس وقت ملی جب 1975ء میں ایک سرکاری دعوت میں میرے ساتھ ایک فیڈرل سیکریٹری موجود تھے ۔ اُن کے ہاتھ سے نوالا زمین پر گرا ۔ اُنہوں اُٹھا کر دیکھا اور منہ میں ڈال لیا ۔ یہ صاحب مالدار آدمی تھے ۔ سرکاری تنخواہ اُن کیلئے معمولی تھی

سورت 7 الاعراف کی آیت 31 میں ہے

وَّ کُلُوۡا وَ اشۡرَبُوۡا وَ لَا تُسۡرِفُوۡا ۚ اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الۡمُسۡرِفِیۡنَ

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور کھاو اور پیو اور بےجا نہ اڑاؤ کہ خدا بیجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا

یہاں کلک کر کے پڑھیئے ” A Saint or A Beast ?“

توجہ فرمایئے

شمالی وزیرستان سے بوڑھے جوان عورتیں مرد اور بچے جن میں شیرخوار بھی ہیں نے اپنے گھر بار ہم اپنے گھروں میں آرام سے رہنے والوں کی حفاظت کے بندوبست کے سلسلہ میں چھوڑے ہیں ۔ یکم جولائی تک 468،000 افراد کیمپوں میں پہنچ چکے تھے ۔ ذرا سوچیئے کہ نہ بستر نہ چادر نہ چارپائی ۔ شدید گرمی اور کھانے کو کچھ نہیں ۔ بے چارے کس طرح ایک ایک منٹ گذار رہے ہوں گے ۔ حکومت اور فوج اپنے طور پر امداد کر رہے ہین لیکن ناکافی ہے اور بہت زیادہ کی ضرورت ہے جو حکومت سے ممکن نہیں ہو سکتا

ہم سب کا فرض ہے کہ ان بہن بھایئوں اور بچوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں اور جلدی کریں ۔ امداد آٹا ۔ چاول ۔ دالیں ۔ گھی اور نقدی کی صورت میں کی جا سکتی ہے جس کیلئے زکٰوۃ ہو یا صدقہ دونوں درست ہے ۔
۔(کچھ لوگ صدقہ کو خیرات کہتے ہیں) ۔ یہ رمضان کا مہینہ ہے آپ کو کئی گنا ثواب ہو گا اور اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی آپ کے روزگار میں برکت ڈالے گا

اسلام آباد میں فوج نے فاطمہ جناح پارک (ایف ۔ 9) کے اندر گیٹ نمبر 3 کے سامنے کیمپ لگا رکھا ہے جہاں نقد امداد یا اجناس جمع کرائی جا سکتی ہیں ۔ آج قبل دوپہر میں خود وہاں گیا تھا ۔ میری عادت ہے کہ جب تک کوئی کام میں خود نہ کر لوں اسے کرنے کا دوسروں کو نہیں کہتا
اسلام آباد میں رہنے والے ہمت کریں اور گھروں سے نکل کر فاطمہ جناح پارک امداد جمع کرانے جائیں ۔ اگر میں 75 سال کی عمر میں روزہ رکھے ہوئے گرمی میں جا سکتا ہوں تو وہ بھی ہمت کریں

مندرجہ ذیل بنک اکاؤنٹ میں رقوم بھیجی جا سکتی ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ اس اکاؤنٹ میں آن لائین ٹرانسفر ہو سکتی ہے
Chief Minister’s Relief Fund
Account # CD0047310002
Bank Code 0008
Bank of Punjab
Civil Secratariat
Lahore

باقی اپنے اپنے شہروں میں بھی معلوم کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن دیں یا تو حکومت کے اکاؤنٹ میں یا فوج کے اکاؤنٹ میں ۔ کسی دوسرے ادارے یا شخص کو دے کر بعد میں پچھتانے کا کوئی فائدہ نہیں

بھائی اور دوست

روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا
” بھائی سونے کی طرح ہے اور دوست ہیرے کی طرح”۔

ایک صحابی نے استفسار کیا
تو فرمایا ” ہاں ۔ سونے میں بال آ جائے تو اس جوڑا جا سکتا ہے لیکن ہیرے میں آئے بال کو ختم نہیں کیا جا سکتا”۔

جو میں سمجھا ہوں یہ ہے کہ بھائی اگر ناراض ہو جائے تو رشتہ ختم نہیں ہوتا اور بھائی کو منایا جا سکتا ہے
جبکہ دوست اگر ناراض ہو جائے تو دوستی ختم ہو سکتی ہے ۔ ختم نہ بھی ہو تو اعتماد میں آیا ہوا فرق بحال نہیں ہو پاتا

رمضان کریم

سب مُسلم محترم بزرگوں ۔ بہنوں ۔ بھائيوں اور پيارے بچوں بالخصوص قارئین اور ان کے اہلِ خانہ کی خدمت ميں رمضان کريم مبارک
اللہ الرحمٰن الرحيم آپ سب کو اور مجھے بھی اپنی خوشنودی کے مطابق رمضان المبارک کا صحیح اہتمام اور احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے

روزہ صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک بھوکا رہنے کا نام نہیں ہے بلکہ اللہ کے احکام پر مکمل عمل کا نام ہے ۔ اللہ ہمیں دوسروں کی بجائے اپنے احتساب کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں حِلم ۔ برداشت اور صبر کی عادت سے نوازے

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کا حُکم

سورت 2 ۔ البقرہ ۔ آيات 183 تا 185
اے ایمان والو فرض کیا گیا تم پر روزہ جیسے فرض کیا گیا تھا تم سے اگلوں پر تاکہ تم پرہیزگار ہو جاؤ
چند روز ہیں گنتی کے پھر جو کوئی تم میں سے بیمار ہو یا مسافر تو اس پر ان کی گنتی ہے اور دِنوں سے اور جن کو طاقت ہے روزہ کی ان کے ذمہ بدلا ہے ایک فقیر کا کھانا پھر جو کوئی خوشی سے کرے نیکی تو اچھا ہے اس کے واسطے اور روزہ رکھو تو بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
‏ مہینہ رمضان کا ہے جس میں نازل ہوا قرآن ہدایت ہے واسطے لوگوں کے اور دلیلیں روشن راہ پانے کی اور حق کو باطل سے جدا کرنے کی سو جو کوئی پائے تم میں سے اس مہینہ کو تو ضرور روزے رکھے اسکے اور جو کوئی ہو بیمار یا مسافر تو اس کو گنتی پوری کرنی چاہیے اور دِنوں سے اللہ چاہتا ہے تم پر آسانی اور نہیں چاہتا تم پر دشواری اور اس واسطے کہ تم پوری کرو گنتی اور تاکہ بڑائی کرو اللہ کی اس بات پر کہ تم کو ہدایت کی اور تاکہ تم احسان مانو

اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے رمضان کی فضيلت سورت ۔ 97 ۔ القدر ميں بيان فرمائی ہے

بیشک ہم نے اس (قرآن) کو شبِ قدر میں اتارا ہے
اور آپ کیا سمجھے ہیں (کہ) شبِ قدر کیا ہے
شبِ قدر (فضیلت و برکت اور اَجر و ثواب میں) ہزار مہینوں سے بہتر ہے
اس (رات) میں فرشتے اور روح الامین (جبرائیل) اپنے رب کے حُکم سے (خیر و برکت کے) ہر امر کے ساتھ اُترتے ہیں
یہ (رات) طلوعِ فجر تک (سراسر) سلامتی ہے

خواہشیں ایسی ۔ ۔ ۔

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے

ہم اسے شاعر کی تفننِ طبع ہی سمجھتے رہے
کون جانتا تھا کہ ایسا دور بھی آئے گا کہ بلند بانگ دعوے کرنے اور اپنے آپ کو مُلک کا بہت بڑا لٰیڈر سمجھنے والے اس شعر کو سچ کر دکھائیں گے ۔ بڑے کرّ و فر اور تیاریوں کے بعد لیڈرِ مُلک گیر نے 27 مئی کو پٹارے سے اژدہا کے نام سے جو نکالا وہ یہ ہے

میاں نواز شریف بتائیں
1 ۔ 11 مئی کو رات 11 بج کر 25 منٹ پر وِکٹری تقریر کس نے کرائی
2 ۔ الیکشن میں سابق چیف جسٹس اور نگران حکومت کا کیا کردار تھا
3 ۔ 35 حلقوں میں کس کے حُکم پر ووٹ مسترد ہوئے
4 ۔ تحریک انصاف 2013ء کے الیکشن کو نہیں مانتی

دوسرے تیسرے اور چوتھے مطالبہ کا نواز شریف سے سر کے بال کی موٹائی جتنا بھی تعلق نہیں ۔ پہلے مطالبہ کا صرف اتنا تعلق ہے کہ نواز شریف نے کچھ کہا ۔ میں 11 اور 12 مئی 2013ء کی درمیانی رات ساڑھے بارہ بجے تک مختلف چینلز سے الیکش کے نتائج سُنتا رہا تھا اور ساتھ ساتھ جو گنتی مکمل ہو جاتی اس کا نتیجہ بھی لکھتا جا رہا تھا ۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ سوا گیارہ بجے کے لگ بھگ کئی ٹی وی چینلز نے خیبر پختونخوا میں تحریکِ انصاف اور وفاقی حکومت میں مسلم لیگ ن کو فاتح قرار دے دیا تھا ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں تحریکِ انصاف جیتی وہاں دھاندلی نہیں ہوئی مگر جہاں مسلم لیگ ن جیتی وہ دھاندلی ہو گئی

مجھے لڑکپن کی یاد آئی جب راولپنڈی میں ہمارے محلہ کے کچھ لڑکے سڑک کے کنارے گولیاں (بانٹے یا ماربل) کھیل رہے تھے ۔ دوسرے محلہ کے ایک لڑکے نے اُن سے کہا ”مجھے کھلاؤ“۔ اُنہوں نے انکار کیا تو اُس لڑکے نے کھُتی (زمین میں جو سوراخ بنایا ہوتا ہے) میں پیشاب کر کے کہا ”نہ کھیڈساں نہ کھیڈن دیساں ۔ کھُتی وچ مُتری چھوڑساں“۔ (نہ کھیلیں گے نہ کھیلنے دیں گے کھیلنے والے سوراخ میں پیشاب کر دیں گے)

پھر دعوٰی ہے کہ جمہوریت کو مضبوط کیا جا رہا ہے

ہم کیا کھاتے ہیں ؟

مہمان آئے ۔ میری طبیعت ٹھیک نہ تھی ۔ ملازم کو بھیجا ۔ وہ ایک لیٹر والے والز آئس کریم کے دو ڈبے لے آیا ۔ میرے سوا سب نے کھائی ۔ کچھ بچ گئی تھی ۔ دوسرے دن بیگم کھانے کیلئے ڈبے کے ساتھ باریک تہہ کو چمچہ سے اُتارنے لگی تو وہ آئس کریم عجیب طرح کی سخت ہو چکی تھی اور نہ اُتری نہ گرم ہونے سے پگلی ۔ حقیقت یہ ہے کہ والز آئس کریم میں نہ کریم ہوتی ہے اور نہ دودھ ۔ نجانے کن چیزوں کو ملا کر اسے دودھ کی نقلی شکل دی جاتی ہے ۔ ایسی اشیاء انسانی صحت کیلئے مضر ہوتی ہیں

میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ میں کوئی مصنوئی چیز نہ کھاؤں نہ پیئوں ۔ مصنوئی سے مراد ہے جو قدرتی نہ ہو مگر قدرتی چیز کی نقل بنائی گئی ہو جیسے ایوری ڈے مِلک جسے لوگ خالص دودھ سمجھتے ہیں ۔ والز آئس کریم اور چھوٹی ڈبیوں میں ڈرِنک جسے بیچنے اور خریدنے والے دونوں جوس (juice) کہتے ہیں ۔ میں ہیکو (Hico) آئس کریم کھاتا ہوں جو دودھ سے بنائی جاتی ہے اور اصلی جوس پیتا ہوں

دوسرے ممالک میں جو بھی صنعتی چیز بیچی جاتی ہے اس کی ڈبیہ یا بوتل پر اس کے مکمل اجزاء لکھنا لازم ہوتا ہے ۔ ایسا نہ کرنے والے کو اچھی خاصی سزا دی جاتی ہے ۔ ہمارے ہاں کوئی جو چاہے بیچے ۔ پوچھنے والا کوئی نہیں اور خرید کرنے والے بھی غیرملکی کمپنی یا ٹی وی کا اشتہار دیکھ کر خرید کرتے ہیں ۔ ایسا صرف اَن پڑھ نہیں کرتے ۔ پڑھے لکھے بھی برابر کے شریک ہیں بلکہ پڑھے لکھے غیر ملکی نام دیکھ کر عقل بند کر کے خرید لیتے ہیں ۔ انہیں لاہوری دیگی چرغہ والوں کا باورچی خانہ گندا لگتا ہے مگر کے ایف سی ۔ پیزا ہَٹ ۔ میکڈانلڈ وغیرہ کا صاف ستھرا ۔ حالانکہ وہ کسی کے باورچی خانہ میں کبھی گئے نہیں ہوتے

کاش ! ! !

اے کاش کہ
سمجھ جائیں میرے وطن کے
سیاستدان
ووٹ دینے والے
ووٹ نہ دینے والے
دوسروں کو بُرا بھلا کہنے والے
حکومت کو بُرا کہنے والے
پاکستانیوں کو بُرا کہنے والے
اور پاکستان کو بُرا کہنے والے
کہ
خواہش