جی سی یونیورسٹی کے پانچویں کے تقسیمِ اسناد میں ایم بی اے میں اوّل آ کر سونے کا تمغہ حاصل کرنے والا عرفان حسن ایک مستری کا بیٹا ہے اور اس کی ماں لوگوں کے کپڑے سی کر اپنے بیٹے کی فیسیں پوری کرتی رہی
.
.
.
سونے کا تمغہ ملنے کے بعد عرفان ماں باپ کے پاؤں چوم کر اپنی والہانہ محبت اور عقیدت کا اظہار کیا۔ ننکانہ کے رہائشی عرفان حسن نے کہا کہ اسے اپنے ماں باپ پر فخر ہے
Dunya News – Gold Medalist kisses parents… by dunyanews
اس میں کوئی شک نہیں کہ گوہرِ نایاب مٹی کے گھروندوں میں ہی ملتے ہیں لیکن ان کی قدر کوئی کیسے جانے۔ یہ تو بھلا ہو سوشل میڈیا کا اور آپ جیسے قدر دان بلاگرز کا ان جیسے لوگوں کو کچھ پذیرائی مل جاتی ہے۔ ورنہ اونچے درجے کے لوگ(دنیاوی لحاظ سے) تو ان سے جلتے ہی رہتے ہیں کہ کیوں وہ ان کے بیٹوں سے آگے نکل کیا۔ اللہ تعالیٰ آپکو کامیاب کرے۔ آمین
اعجاز عالم صاحب
شکریہ