يوں تو ہم ميں سے ہر شخص دعوٰی مسلمان ہونے کا کرتا ہے ليکن آٹے ميں نمک کے برابر يا اس سے بھی کم ہوں گے جو مسلمان بننے کی شرائط سے واقف ہوں ۔ علامہ محمد اقبال نے مسلمان کی مختصر تعريف لکھی ہے
ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن
گفتار ميں، کردار ميں، اللہ کی برہان
قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت
يہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان
ہمسايہءِ جبريل اميں بندہءِ خاکی
ہے اس کا نشيمن نہ بخارا نہ بدخشان
يہ راز کسی کو نہيں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے ، حقيقت ميں ہے قرآن
قدرت کے مقاصد کا عيار اس کے ارادے
دنيا ميں بھی ميزان، قيامت ميں بھی ميزان
جس سے جگر لالہ ميں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم
درياؤں کے دل جس سے دہل جائيں، وہ طوفان
فطرت کا سرود ازلی اس کے شب و روز
آہنگ ميں يکتا صفت سورہءِ رحمن
بنتے ہيں مری کارگہ فکر ميں انجم
لے اپنے مقدر کے ستارے کو تو پہچان
جس سے جگر لالہ ميں ٹھنڈک ہو، وہ شبنم
درياؤں کے دل جس سے دہل جائيں، وہ طوفان
خوب کہا،،،،،،،، افتخار بھائی، اللہ پاک ہمیں باعمل مسلمان بننے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین۔