صدر ممنون حسین نے ایک آرڈیننس کی منظوری دی ہے جس کے تحت پورے ملک میں گھریلو اور تجارتی صارفین کو بجلی چوری کے الزام میں 10 لاکھ سے ایک کروڑ (ایک ملین سے 10 ملین) روپے جرمانہ اور 2 سے 7سال قید بامشقت کی سزا دی جائے گی ۔ آرڈیننس کا مسودہ وزارت پانی و بجلی نے تیار کیا تھا۔ صدر نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر آرڈیننس کی منظوری دی ہے ۔ ملک میں بجلی چوروں کو سزا دینے کے لئے پہلی بار قانون نافذ کیا گیا ہے
گھریلو صارفین پر یہ قانون لاگو کرنا بڑی غلط بات ہے۔
یا تو بجلی کا نظام انڈر گراؤنڈ کرو تاکہ کوئی کنڈا نہ ڈال سکے۔
ایسے تو بہت سے لوگ ایویں پکڑے جائیں گے۔
اب سارا سرحد و بلوچستان و کراچی پکڑ کر جیلوں میں دیں گے یہ لوگ؟
کاشف صاحب
اصل مسئلہ تو نفاذ ہی کا ہے ۔ اگر نفاذ ہوا تو نتائج یقینی طور پر ابہتر ہوں گے ۔ اگر انفرادی صارفین پکڑے جائیں گے تو اس کا اثر یہ ہو گا کہ لوگ کارخانہ داروں کو بھی پکڑنے میں جوش و خروش سے مدد کریں گے
شکر ہے قانون بن گیااب کنڈی سےبجلی چوروں کا احتساب ہوگا؟یا صارفین کا؟بہرحال قانون موجود ہے
م س چشتی صاحب
قانون ہو گا تو کبھی نا کبھی کوئی نا کوئی تو عمل کرے گا ہی ۔ یہ تو نہیں کہہ سکیں گے کہ قانون ہی نہیں ہے کیا کریں ؟ اللہ کرے یہ آرڈیننس نہ رہے بلکہ پارلیمنٹ اسے باقاعدہ قانون کی شکل دے دے
کسی وقت میں ایک بحری قذاق کو گرفتار کرکے رومی سلطنت کے بادشاہ کے آگے پیش کیا اور اسکے جرائم پڑھ کر سنائے گئے تو وہ حقارت سے بادشاہ سے بولا اگر میں لوٹوں تو ڈاکو اور تو اگر لوٹے تو قابل احترام بادشاہ کہلائے؟
بجلی کی قیمت کم کیے بغیر اس قانون کا نفاذ ظلم ہوگا۔ 10 ہزار روپے کمانے والا اگر 3-4 ہزار روپے بل بھرے گا تو کیا خاندان کی کفالت کے کس حد تک قابل رہ جائے گا؟ آخر کو حکومتوں کو بھی تو کچھ کڑوے گھونٹ پینے چائیں۔ یہ ساری کڑواہٹ اور محرومی عوام الناس کے لیے کیوں؟ قومی خزانہ پر ایک چھوٹا سا ڈاکہ ڈال کر صدر کی تصویر ۱۵ لاکھ روپے میں کھینچی جائے تو جائز اور ایک آدمی وہی کام کرے تو چور۔۔۔
جواد احمد خان صاحب
وجہ کچھ بھی ہو چوری چوری ہی ہے ۔ میرے علم میں نہیں کہ کوئی 10000 روپے تنخواہ والا بجلی کا بل 3000 یا 4000 روپے دیتا ہے ۔ پچھلے ماہ میرا بجلی کا بل 4056 روپے تھا ۔ اور میرا بجلی کا بل اسلئے زیادہ ہوتا ہے کہ میرے سرونٹ کوارٹر میں میرے گھر کا کام کرنے والے ملازم رہتے ہیں ۔ جب چوری ختم ہو گی تو بجلی کی قیمت کم ہو گی ۔ پچھلے سال ایک غیرملکی کمپنی نے سروے کیا تھا جس کے مطابق پنجاب میں لائین لاسز ملک میں سب سے کم یعنی 8 فیصد ہیں ۔ 6 فیصد کے قریب تو لائین لاسز ہی ہوتے ہے باقی 2 فیصد چوری سمجھ لیجئے ۔ خیبر پختونخوا میں 58 فیصد لائین لاسز بتائے گئے گویا آدھی سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے ۔ بلوچستان اور کراچی کا بھی بُرا حال ہے
صدر کی تصویر کا تو میڈیا نے بتنگڑ بنا دیا ۔ درست کہ 15 لاکھ بہت زیادہ ہے لیکن یہ تصویریں کھنچنے کے نہیں ہیں بلکہ پڑی بڑی رنگین تصویریں بنا کر فریموں میں لگا کر مناسب طریقہ سے ٹانگنے کا خرچہ ہے اور متعلقہ منسٹری کے کسی اہلکار نے گڑبڑ کی ہے