کسی چیز کی قدر دو وقت ہوتی ہے
ملنے سے پہلے اور کھونے کے بعد
لیکن
اس کا اصل مقام وہ ہے
جب وہ پاس ہوتی ہے
میرا دوسرا بلاگ ”حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter “ گذشتہ پونے 9 سال سے معاشرے کے مختلف پہلوؤں پر تحاریر سے بھرپور چلا آ رہا ہے اور قاری سے صرف ایک کلِک کے فاصلہ پر ہے ۔
بالخصوص یہاں کلک کر کے پڑھیئے ”ڈرون حملوں میں مرنے والے کون ہوتے ہیں“
کاش ہم وقت پر قدر کرنا سیکھ لیں۔۔۔۔۔ خوبصورت بات
سیما آفتاب صاحبہ
حوصلہ افزائی کا شکریہ ۔ سب سے اہم ملکہیت والدین ہیں جن قدر زیادہ لوگوں کو اُن کی وفات کے بعد معلوم ہوتی ہے