ایک نیا مرض جو بڑھتا جا رہا ہے اور کچھ خاندانوں کیلئے پریشانی کا باعث بن بھی چکا ہے
مُشکل یہ ہے کہ اس مرض کا علاج بڑے سے بڑے ڈاکٹر کے پاس نہیں ہے
اچنبے کی بات ہے کہ اس مرض سے پریشان اکثر وہی ہیں جو اس کے جراثیم بصد شوق خود ہی لے کر آئے تھے
کہیں آپ بھی اس مرض میں مبتلاء تو نہیں ؟
کیا ہے وہ نیا مرض ؟ خود ہی دیکھ لیجئے
ابتداء یعنی جب مرض کے جراثیم گھر میں آئے خوشی بخوشی
پھر دلچسپی بڑھی
جب شوق عشق میں ڈھل گیا
نوبت یہاں تک پہنچی
انجامِ کار
پھر کمپیوٹر کا استعمال ؟
بہت دلچسپ
تم خود ہی کرتے ہو فتنوں کی پرورش
آتی نہیں ہے تم پہ کوی بلا ناگہاں
احمر صاحب
حوصلہ افزائی کا شکریہ
محترم اس مرض پر آپکی تحقیق داد کے قابل ہے ۔ میں نے آپکی تحقیق کو خُوب انجوائے کیا ہے، اس لیے ،آپکا بُہت شُکریہ۔۔
ایم ڈی نور صاحب
حوصلہ افزائی کا شکریہ
کوئی شک نہیں کہ اس مرض کا کوئی علاج بڑے سے بڑے ڈاکٹر کے پاس نہیں۔۔۔۔ یہ ایسی لت ہے کہ ایک بار اگر لگ جائے تو چھوٹنا محال ہے۔
حد ہوگئی جو لوگ کمپیوٹر کے لیئے اس حد تک پاگل ہیں انہیں روزآنہ 50 جوتے مارنے چاہیییں
حجاب صاحبہ
اگر مجھے یہ لوگ کہیں نظر آ جائیں تو میں آپ کی خواہش پوری کر دوں ۔ میں تو آجکل اُن بال بچے دار لوگوں سے تنگ ہوں جو کسی کے گھر جائیں یا کوئی اُن کے گھر جائے وہ اینڈرائڈ والے موبائل فون سے ہر وقت کھیلتے رہتے ہیں
واقعی کمپیوٹر ایک مرض ہے۔ مہمان آبھی جائے تو بھی وہ بےچارہ بیٹک میں بیٹھا رہے گا ،اور میزبان کمپیوٹر کے ساتھ مصروف۔
کوئی گھنٹی بجائے تو بھی اٹنا مشکل۔کھانا لیٹ ،رات کو جاگنا۔