آج صبح سویرے کتابِ چہرہ پر ایک شعر نما پڑھ کر سوچ میں پڑ گیا ہوں
کہ
قہقہہ لگاؤں ؟
یا
آنسو بہاؤں ؟
دِل کو کراچی سمجھ رکھا ہے تُم نے
آتے ہو ۔ جلاتے ہو ۔ چلے جاتے ہو
آج صبح سویرے کتابِ چہرہ پر ایک شعر نما پڑھ کر سوچ میں پڑ گیا ہوں
کہ
قہقہہ لگاؤں ؟
یا
آنسو بہاؤں ؟
دِل کو کراچی سمجھ رکھا ہے تُم نے
آتے ہو ۔ جلاتے ہو ۔ چلے جاتے ہو
جی بالکل ۔ ۔ جس نے بھی کہا ہے ۔ ۔ سچ ہی کہا ہے ۔ ۔ ۔ ۔