لذّت کی خاطر بُرائی نہ کیجئے
لذّت تو ختم ہو جاتی ہے
مگر بُرائی باقی رہتی ہے
مشقّت کی وجہ سے نیکی نہ چھوڑیئے
مشقّت تو ختم ہو جاتی ہے
مگر نیکی باقی رہتی ہے
لذّت کی خاطر بُرائی نہ کیجئے
لذّت تو ختم ہو جاتی ہے
مگر بُرائی باقی رہتی ہے
مشقّت کی وجہ سے نیکی نہ چھوڑیئے
مشقّت تو ختم ہو جاتی ہے
مگر نیکی باقی رہتی ہے
بہت خوبصورت۔
ہمارے ایک استاد لڑکیوں کو گھورنے کو بے لذت گناہ کہا کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کچھ گناہ ایسے کرتے ہیں جن کی لذت بھی نہیںآتی اور عذاب کے حقدار بھی ٹہرتے ہیں۔
شیئرنگ کا شکریہ
میرا پاکستان ۔ آپ کے استاد کے لیے لڑکیوں کو گھورنے میں لذت نہیں رہ گئی ہوگئی
یا اس زمانے میں انہیں دیکھنے کو جو ملتی ہوں گی وہ بے لذت ہوں گی
برائی میں لذت نہ ہوتی تو انسان کیوں کرتا
بہت خوب۔
بعض علماء نے گناہ بے لذت کی ایک فہرست بنائی ہے۔
لیکن لڑکیوں کو دیکھنا گناہ بے لذت نہیں ہے شائد ،کیونکہ ۔۔۔۔۔۔
افضل صاحب
لذت ہوتی ہے یا نہیں اس کا مجھے تجربہ نہ ہو سکا کیونکہ قدرتی طور پر میں بچپن ہی سے عمل کو ترجیح دیتا ہوں ۔ افسانے اور رومانوی ناول وقت کا ضیاع لگتے تھے اور لگتے ہیں ۔ لڑکپن میں تاریخ ۔ سائینس ۔ شکاریات وغیرہ کی کتابوں کے علاوہ اگر کہانی پڑھنے کو دل چاہے تو آرتھر کونن ڈائل اور اگاتھا کرسٹی کے ناول پڑھتا تھا ۔ لیکن بات یہ ہے کہ لذت نہ ہو تو کوئی دیکھے ہی کیوں ؟
درویش خُراسانی صاحب
انسان گناہ کرتا ہی لذت کی وجہ سے ہے لیکن گناہ کی لذت عارضی ہوتی ہے