محاورے ہیں
گرے دودھ پر رونا کیا ؟
اب پچھتائے کیا ہوئے جب چِڑیاں چُگ گئیں کھیت
تین چیزیں کبھی ہاتھ نہیں آتیں
وہ لمحہ جو گذر گیا
وہ لفظ جو کہہ دیا
وہ وقت جو ضائع ہو گیا
کیوں نہ پہلے ہی احتمام کریں تاکہ پچھتانا نہ پڑے
سبق
جوانی ہی میں عدم کے واسطے سامان کر غافل
مسافر شب کو اُٹھتے ہیں جو جانا دُور ہوتا ہے