1 ۔ ناشتہ نہ کرنے يا بہت دير سے کرنے سے خون ميں شکر کی سطح [blood sugar level] معمول سے کم ہو جاتی ہے جس کے نتيجہ ميں دماغ کو افزائشی مواد [nutrients] ميں کمی ہو جاتی اور دماغ ميں بگاڑ [brain degeneration] پيدا ہوتا ہے
2 ۔ زيادہ کھانے [overeating] سے دماغ کی شريانيں [brain arteries] سخت ہو جاتی ہيں جس کے نتيجہ ميں دماغی صلاحيت کو بيماری لاحق ہو جاتی ہے
3 ۔ تمباکو نوشی [Smoking] متعدد دماغی سُکڑاؤ [multiple brain shrinkage] پيدا کرتی ہے جس کے نتيجہ ميں الزائمر کی بيماری [Alzheimer disease] ہو سکتی ہے
4 ۔ زيادہ شکر والی خوراک کے استعمال کی زيادتی سے خون ميں شکر کی سطح مطلوب مقدار سے بڑھ جاتی ہے جو لحميات اور افزائشی مواد [proteins and nutrients] کے انجذاب [absorption] کو روکتی ہے جس سے اصل غذائيت ميں کمی [malnutrition] ہوتی ہے اور اس کا دماغ کی نشو و نما پر بُرا اثر پڑتا ہے
5 ۔ انسان کے بدن ميں دماغ باقی عضاء کی نسبت زيادہ آکسيجن ليتا ہے ۔ آلودہ ہوا ميں سانس لينے سے دماغ آکسيجن کی مطلوبہ مقدار سے محروم رہتا ہے جس کے نتيجہ ميں دماغ کی صلاحيت يا کارکردگی ميں کمی آتی ہے
6 ۔ مناسب نيند کرنے سے دماغ کو آرام ملتا ہے اور اس کی افزائش مناسب ہوتی ہے ۔ نہ سونا يا بہت کم سونا دماغ کے خُليئوں کے فنا ہونے ميں سُرعت پيدا کرتا ہے
7 ۔ 6 سے 8 گھنٹے رات ميں اور ايک گھنٹہ دن ميں سونا بہت ہوتا ہے ۔ زيادہ سونے سے جسم اور پھر دماغ پر چربی چڑھ جاتی ہے جو دماغ کو کمزور کرتی ہے
8 ۔ بيماری کے دوران دماغ کا زيادہ استعمال يعنی زيادہ باتيں کرنے يا کتاب پڑھتے رہنے سے دماغ کی تاثير [effectiveness] کم ہوتی ہے اور دماغ پر مزيد بُرے اثرات مرتب ہو سکتے ہيں
9 ۔ نشاط انگيز [stimulation] غور و فکر دماغ کی غذا ہے ۔ اس سے احتراز دماغ کو سُکيڑ ديتا ہے
میں ناشتہ نہیں کرتا اور بلڈ ٹسٹ رپورٹ میں میرا شکر برابر ہے ۔
اے سی کمرہ میں بیٹھ کر سانس لینے کا نفع یا نقصان کے بارے معلوم ہو تو بتا دیجئے گا ۔
Pingback: دماغ کيلئے نقصان دہ عادات | Tea Break
جزاک اللہ
مفید معلومات ہیں
اچھی معلومات شئیر کرنے کے لیے بہت شکریہ۔۔۔جزاک اللہ
جس کےپاس دماغ ہی نہ ہو وہ کیا احتیاط کرے ؟؟؟
تحريم صاحب
وہ صدر بن سکتا ہے
جانب افتخار اجمل صا حب،
السلام و علیکم،
آپ کی ہر پوسٹ کی طر ح اس سے بھی خاطر خواہ معلومات حا صل ہوئیں۔
آ ج کل آفسوں میں بند ہالوں میں اے سی چلا کے جو آٹھ آٹھ گھنٹے کام ہو تا ہے
وہ بھی دماغ کا ۔۔۔اسی لئے پروڈکٹیو نہیں رہا کہ دماغ کو صحیح طور آکسیجن نہیں
مل رہی ہوتی ۔
رہا دماغ تومیں نے خود مشاہدہ کیا ہے کہ منفی سوچ دماغ کے لئے زہر ہے
منفی سوچ رکھنے والے اکثربلند فشار خون اور دیگر امراض میں مبتلا پائے جاتے ہیں
سو دل و دماغ کو جلانا حد درجہ نقصا ن دہ ہے
تحریم کا تبصرہ سب سے پُر لطف ہے۔
اور اس پہ آ پ کا جواب بھی سونے پہ سہاگہ ہے۔
لطف آگیا۔