جو نہ جانے اور نہ جانے کہ وہ نہ جانے
وہ بيوقوف ہے ۔ اس سے دُور رہيئے
جو جانے مگر نہ جانے کہ جانے ہے
وہ سويا ہے ۔ اسے جگا ديجئے
جو نہ جانے اور جانے ہے کہ وہ نہ جانے
سادہ طبيعت ہے ۔ اسے تعليم ديجئے
جو جانے ہے اور جانے ہے کہ جانے ہے
وہ عقلمند ہے ۔ اس کی تقليد کيجئے
Pingback: آدمی کی پہچان | Tea Break
درست۔۔۔
اسماء صاحبہ
حوصلہ افزائی کا شکريہ
بلکل درست۔۔۔ غور سے پڑھا تو بلکل اچھی طرح سمجھ گیا۔۔۔ بہت شکریہ لکھنے اور سمجھانے کے لیے۔۔۔
آدمی مرد ہی ہے نہ؟؟؟
عورت کے بارے میں بھی ارشاد کیجئے
تحريم صاحبہ
آپ نے اتنی پڑھاکو فلسفی عالِم ہوتے ہوئے کيا کہہ ديا ۔ آدمی اولادِ آدم کو کہتے ہيں جو مرد اور عورت دونوں ہيں ۔ آج ميں نے مرد اور عورت کو الگ الگ لکھا ہے ذرا اس پر بھی غور کيجئے
جی سمجھ گئی : )
جناب افتخار اجمل صا حب،
السلام و علیکم،
جناب ،
آدمی کی پہچان کے معاملے میں تو سدا ہم کورے رہے۔
جس کو اچھا سمجھا وہ برا نکلا جس کو برا سمجھا وہ کسی موقعے پہ مدد کر گیا۔
جس کو دوست سمجھا وہ محض کلاس فیلو نکلی
جس کو کلاس فیلو سمجھا اس نے دوست بن کے دکھا دیا۔
جس کو سید ھا سادا سمجھے وہ عیار و مکار نکلا
جس کو گھنا سمجھے وہ سادہ نکلا۔
خیر۔
اب آپ کے اس فارمولے کے تحت لوگوں کو پہچاننے کی کوشش کر یں گے۔
انشا ءاللہ۔
بینائی صاحبہ ۔ و علیکم السلام و رحمۃ اللہ
آپ نے درست لکھا ۔ عملی دنیا میں ایسا ہی ہے ۔ اس سے کوئی اچھی نیت والا نہیں بچتا