روزہ يا فاقہ ؟

روزہ صبح صادق سے غروبِ آفتاب تک بھوکا اور پياسا رہنے کا نام نہیں ہے
روزہ ہر برائی سے بچنے کا نام ہے

روزہ صرف پيٹ کا نہيں ہے ۔ نہ روزہ دوپہر کا کھانا چھوڑ کر سحری اور افطاری کے اوقات دوگنا کھانے کا نام ہے
روزہ زبان ۔ کان ۔ آنکھ ۔ ہاتھ۔ پاؤں ۔ غرضيکہ جسم کے ہر عضوء کو اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی کے بتائے ہوئے طريقہ پر عمل کا پابند کرنے کا نام ہے

کچھ لوگ اپنے روزے کو اپنی کم عِلمی کے سبب ضائع کر ديتے ہيں
ایک صاحب سنیما ہاؤس سے باہر نکلے ۔ ان سے پوچھا گيا “آپ کا روزہ نہیں ہے کیا ؟”
جواب دیا “روزے سے ہوں ۔ بس وقت گذارنے کیلئے آ گیا تھا”
آجکل سنیما ہاؤس تو لوگ کم ہی جاتے ہیں ۔ گھر میں ہی وی سی آر پر وڈیو کیسٹ یا کمپیوٹر پر سی ڈی لگا کر روزے کا وقت آسانی سے گذار لیتے ہیں

روزے کو فاقہ ميں تبديل کرنے کے عمل جن پر عام طور پر توجہ نہيں دی جاتی
نماز نہ پڑھنا يا کچھ نمازيں چھوڑ دينا
جھوٹ بولنا
کم تولنا ۔ ناقص مال بیچنا
غیبت کرنا ۔ چغلی کھانا
کسی لڑکی یا عورت کی طرف بُری نيت سے دیکھنا
لڑنا ۔ جھگڑنا ۔ کسی کے ساتھ بدتميزی يا زيادتی کرنا

سورت ۔ 23 ۔ المؤمنون ۔ آيات 1 تا 11
بے شک ایمان والے رستگار ہوگئے ‏
جو نماز میں عجز و نیاز کرتے ہیں ‏
اور جو بےہودہ باتوں سے منہ موڑتے رہتے ہیں ‏
اور زکوۃ ادا کرتے ہیں ‏
اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ‏
مگر اپنی بیویوں یا (کنیزوں سے) جو ان کی ملک ہوتی ہیں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملامت نہیں ‏
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں ‏
اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں ‏
اور جو نمازوں کی پابندی کرتے ہیں ‏
یہی لوگ میراث حاصل کرنے والے ہیں ‏
جو بہشت کی میراث حاصل کریں گے اور اس میں ہمیشہ رہیں گے

اللہ ہميں روزے کی اہميت کو سمجھنے اور اسے صرف اللہ کی خوشنودی کيلئے رکھنے کی توفيق عطا فرمائے

This entry was posted in دین, ذمہ دارياں, روز و شب, طور طريقہ, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

9 thoughts on “روزہ يا فاقہ ؟

  1. محمد سلیم

    آپکی تحریر سے لی آخری لائن: اللہ ہميں روزے کی اہميت کو سمجھنے اور اسے صرف اللہ کی خوشنودی کيلئے رکھنے کی توفيق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔

  2. Pingback: روزہ يا فاقہ ؟ | Tea Break

  3. بے لاگ

    انکل! افطار کے وقت جو ٹی وی پہ ‘رنگ برنگی’ افطاریاں ہو رہی ہوتی ہیں ان کے بارے میں آپ کاکیا خیال ہے؟ :roll:

  4. افتخار اجمل بھوپال Post author

    بے لاگ صاحب
    يہ بات آپ ٹی وی ديکھنے کے کسی شائق سے پوچھيئے ۔ ميں تو خبروں کيلئے ٹی وی ديکھا کرتا تھا کئی ماہ ہو گئے اب وہ بھی نہيں ديکھتا

  5. دوست

    افتخار اجمل صاحب مجھے غرور و تکبر سے بچنے کی کوئی دعا درکار ہے۔ آپ کے علم میں ایسی کوئی قرآنی دعا ہو تو مطلع کرکے شکریہ کا موقع دیں۔
    وسلام

  6. افتخار اجمل بھوپال Post author

    دوست صاحب
    آپ تو دوست ہيں ۔ پھر غرور و تکبّر کيسا ؟
    :lol:
    جب کسی مسلمان سے ملاقات ہو چاہے وہ چپڑاسی ہو تو السلام عليکم کہيئے اور مناسب ہو تو ہاتھ بھی ملايئے ۔ اللہ سے توبہ مانگتے رہيئے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.