اگر آدمی ماضی پر روتا رہے
اور
مستقبل کيلئے پريشان رہے
تو
اُس کا آج بھی غارت چلا جائے گا
ماضی کو کوئی بھی تبديل نہيں کر سکتا
مستقبل کيلئے پريشان رہنے سے حال بھی برباد ہو جائے گا
درست سوچ يہ ہے کہ جو انتخاب آج کيا جائے گا
عمومی طور پر اُس کا اثر آنے والے کل پر ہو گا
چنانچہ مستقبل اچھا بنانے کيلئے آج ہی کچھ کرنا ہو گا
Pingback: چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ کل ۔ آج اور کل | Tea Break
آپ کو کیسے میری پریشانی پتہ چلی؟
بہت اچھا مشورہ دیا ہے آپ نے مجھے