جيت ؟ يا ہار ؟ ؟

کسی کے احساسات سے کھيلنے والا بازی تو جيت جاتا ہے

مگر يقينی طور پر ہار جانے والے آدمی کی
دوستی ہميشہ کے لئے ہار جاتا ہے

جيت کے وہم ميں ہار سے بچيئے
کسی کے احساسات سے مت کھيلئے

This entry was posted in روز و شب, سبق, طور طريقہ, معاشرہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

2 thoughts on “جيت ؟ يا ہار ؟ ؟

  1. Pingback: جيت ؟ يا ہار ؟ ؟ | Tea Break

  2. بشيراحمد

    جيت يا هار انسان مين جيت انسان كى كمزورى كا ايك مظهر هى-جو اسكو دوسرون سى مميز ركنهاهى- اكر انسان انانيت بر اترتاهى-تو وه ابنى هار كو جيت مين بدلنى كا كوشش كرناهى كثربترىسى اترتاهى-جو انسان كى اصل
    شكت هى- جبكه وه سمجه سكى-اكر انسان هر جيزكوابنى انا كا مسئله بناتا هى-تو ايسا انسان معاشرى كيليى ايك ناسور بنتاهى-وه صرف ابنى كرد كهومتاهى-اور خودغرضى اسكو كهيرليتاهى ان اكر ايك جيلنج كى طور بر ايك تاسك ملتاهى-اور انسان مين استعداد هى-تو اسكو مثبت انداز مين ليكر انجام تك بهجانا
    جاهيى-

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.