پھُول کی پَتّی سے کَٹ سکتا ہے ہِيرے کا جِگَر
مَردِ ناداں پہ کلامِ نَرم و نازک بے اَثر
سورت 28 ۔ القَصَص ۔ آيت 55 ۔ اور جب بیہودہ بات کان میں پڑتی ہے تو اس سے کنارہ کر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ ہمارے عمل ہمارے لئے اور تمہارے عمل تمہارے لئے ۔ تم پر سلام ہو ہم جاہلوں سے (الجھنا) نہیں چاہتے
سورت 6 ۔ الانعام ۔ آيت 68 ۔ اور جب آپ ان لوگوں کو دیکھیں جو ہماری آیات میں عیب جوئی کر رہے ہیں تو ان لوگوں سے کنارہ کش ہوجائیں یہاں تک کہ وہ کسی اور بات میں لگ جائیں اور اگر آپ کو شیطان بھلا دے تو یاد آنے کے بعد پھر ایسے ظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھیں
سورت 4 ۔ النّسآء ۔ آيت 140 ۔ اور اللہ تمہارے پاس اپنی کتاب میں یہ حُکم اتار چکا ہے کہ تم جب کسی مجلس والوں کو اللہ تعالٰی کی آیتوں کے ساتھ کفر کرتے اور مذاق اُڑاتے ہوئے سنو تو اس مجمع میں ان کے ساتھ نہ بیٹھو ۔ جب تک کہ وہ اس کے علاوہ اور باتیں نہ کرنے لگیں (ورنہ) تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو ۔ یقیناً اللہ تعالٰی تمام کافروں اور سب منافقین کو جہنم میں جمع کرنے والا ہے
سورت 109 ۔ الکافِرون ۔ آپ کہہ دیجئے کہ اے کافرو ۔ نہ میں عبادت کرتا ہوں اس کی جس کی تم عبادت کرتے ہو ۔ نہ تم عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کرتا ہوں ۔ اور نہ میں عبادت کرونگا جسکی تم عبادت کرتے ہو ۔ اور نہ تم اس کی عبادت کرنے والے ہو جس کی میں عبادت کر رہا ہوں ۔ تمہارے لئے تمہارا دین ہے اور میرے لئے میرا دین ہے
سورت 103 ۔ العَصر ۔ زمانے کی قسم ۔ بیشک (بالیقین) انسان سراسر نقصان میں ہے ۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے اور (جنہوں نے) آپس میں حق کی وصیت کی اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کی
سورت 2 ۔ البَقَرہ ۔ آيت 165 ۔ اور بعض لوگ ایسے ہیں جو غیر خدا کو شریک (خدا) بناتے اور ان سے خدا کی سی محبت کرتے ہیں لیکن جو ایمان والے ہیں وہ تو خدا ہی کے سب سے زیادہ دوست دار ہیں اور اے کاش ظالم لوگ جو بات عذاب کے وقت دیکھیں گے اب دیکھ لیتے کہ سب طرح کی طاقت خدا ہی کو ہے اور یہ کہ خدا سخت عذاب کرنے والا ہے
سورت 6 ۔ الانعام ۔ آيت 125 ۔ سو جس شخص کو اللہ تعالٰی راستہ پر ڈالنا چاہے اس کے سینہ کو اسلام کے لئے کشادہ کر دیتا ہے جس کو بےراہ رکھنا چاہے اس کے سینے کو بہت تنگ کر دیتا ہے جیسے کوئی آسمان پر چڑھتا ہے ۔اس طرح اللہ تعالٰی ایمان نہ لانے والوں پر ناپاکی مسلط کر دیتا ہے
سورت 10 ۔ يُونس ۔ آيات 90 تا 92 ۔ ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار کر دیا پھر ان کے پیچھے پیچھے فرعون اپنے لشکر کے ساتھ ظلم اور زیادتی کے ارادہ سے چلا یہاں تک کہ جب ڈوبنے لگا تو کہنے لگا “میں ایمان لاتا ہوں کہ جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں ۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں”
(جواب دیا گیا) اب ایمان لاتا ہے ؟ اور پہلے سرکشی کرتا رہا اور مفسدوں میں داخل رہا
سو آج ہم تیری لاش کو نکال لیں گے تاکہ تو پچھلوں کیلئے عبرت ہو۔ اور بہت سے لوگ ہماری نشانیوں سے بےخبر ہیں
سورت 58 ۔ المجادلہ ۔ آيت 5 ۔ بیشک جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کئے جائیں گے جیسے ان سے پہلے کے لوگ ذلیل کئے گئے تھے اور بیشک ہم واضح آیتیں اتار چکے ہیں اور کافروں کے لئے تو ذلت والا عذاب ہے
سورت 52 ۔ الطُّور ۔ آيات 9 تا 13 ۔ جس دن آسمان تھرتھرانے لگے گا ۔ اور پہاڑ چلنے پھرنے لگیں گے۔ اس دن جھٹلانے والوں کی (پوری) خرابی ہے۔ جو اپنی بیہودہ گوئی میں اچھل کود رہے ہیں ۔ جس دن وہ دھکے دے کر آتش جہنم کی طرف لائے جائیں گے
سورت 4 ۔ النِّسآء ۔ آيت 48 ۔ یقیناً اللہ تعالٰی اپنے ساتھ شریک کئے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سواء جسے چاہے بخش دیتا ہے اور جو اللہ تعالٰی کے ساتھ شریک مقرر کرے اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا
کوئی شک ہو ہی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ عقل دے اور اسکو صحیح سمت میں استعمال کرنے کی توفیق دے ۔۔۔ آمین
Pingback: نشانياں ہيں ۔ عقل والوں کيلئے | Tea Break
جزا ک ا للھ بھا ی بھت اچھی معلو ما ت دی اپ نے