بات ہے سمجھنے کی

ميں ايک طوطا تھا
ميں ٹيں ٹيں کرتا تھا
سب سُنتے تھے

ميں ايک چڑيا تھا
ميں چُوں چُوں کرتا تھا
سب سُنتے تھے

ميں ايک کوئل تھا
ميں کُوووو کُوووو کرتا تھا
سب سُنتے تھے

ميں ايک فاختہ تھا
ميں کُکُو کُوو کُکُو کُوو کرتا تھا
سب سُنتے تھے

ميں ايک آدمی تھا
سب بولتے تھے
کوئی نہيں سُنتا تھا

This entry was posted in روز و شب, طور طريقہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

7 thoughts on “بات ہے سمجھنے کی

  1. شیخو

    بہت خوب محترم۔۔بڑی گہری بات کی ہے آپ نے ۔۔۔۔
    کون سنے گا بھائی جی ۔۔
    دماغی بہرے بھی بھلا کسی کی سنتے ہیں

  2. عبداللہ

    واہ واہ واہ ،
    کیا کوے کی طرح کائیں کائیں کی ہے!
    جس میں سے ایک دوسرے کوے نے گہرائی ڈھونڈی ہے!!!!
    :lol:

  3. Pingback: بات ہے سمجھنے کی | Tea Break

  4. ابو موسیٰ

    عمدہ کہا …ہم سب چاہتیں ہیں کہ صرف میں بولوں اور سب سنیں … ہم سب کے اندر ایک امر بیٹھا ہے..

  5. تحریم

    ميں ايک آدمی تھا
    سب بولتے تھے
    کوئی نہيں سُنتا تھا

    مجھے تو یہ ٹی وی پر عوام لگ رہی ہے جو اپنے دکھڑے رو رہی ہے

    عبداللہ کی سمجھ مین نہیں آئے گا
    اللہ کسی کو کسی سے اتنا بیر نہ دے کہ کچھ سمجھنے والی بات پر بھی کان نہ دھرا جائے
    چلو کان دھرنا نہ سہی جب تبصرہ نہیں کر سکتے تو جو سمجھ نہ آئے اس پر کہیں کی ہانکنا بھی نہین چاہیئے

    میں مختلف بلاگ پر عبداللہ انک ٹام اور ایک اور ہیں جن کا نام یاد نہین آرہا ہے
    بس کہیں کی بات کہیں کر دیں گے جس کا نہ سر ہو گا نہ پیر

    سمجھ نہیں آتا یہ لوگ کیا مقاصد لے کر تبصرے کی کوشش کرتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.