ا يک پھولوں کی دکان کا مالک بال ترشوانے حجام کی دکان پر گيا ۔ بال ترشوا کر اُجرت دينے لگا تو حجام نے کہا کہ وہ ہفتہ خدمتِ خلق منا رہا ہے اسلئے اُجرت نہيں لے گا
دوسرے دن حجام دُکان پر آيا تو ايک شکريہ کا کارڈ اور درجن گلاب کے پھول دُکان کے سامنے پڑے تھے
اُس دن ايک پوليس والا بال ترشوانے آيا تو حجام نے اُسے بھی کہا کہ وہ ہفتہ خدمتِ خلق منا رہا ہے اسلئے اُجرت نہيں لے گا
اگلے روز حجام دکان پر آيا تو ايک پيسٹريوں کا ڈبہ اور ساتھ شکريہ کا کارڈ دُکان کے سامنے پڑے تھے
تيسرے دن ايک پاليمنٹيرين بال ترشوانے آيا ۔ جب وہ اُجرت دينے لگا تو حجام نے کہا کہ وہ ہفتہ خدمتِ خلق منا رہا ہے اسلئے اُجرت نہيں لے گا
اگلے دن جب حجام دُکان پر پہنچا تو درجن بھر پارليمنٹيرين بال ترشوانے کيلئے دُکان کے سامنے قطار لگائے ہوئے تھے
Pingback: حجامت اور سياستدان | Tea Break
اور رحمان ملک درمیان میں کھڑا شور مچا رہا تھا کہ میرے درمیاں میں کھڑے ہونے کے زمہ دار سپاہ صحابہ اور طالبان ہیں ۔