مایوسی حرام ہے

میری ساری زندگی غموں اور دُکھوں سے بھری تھی ۔
کوئی حل بھی تو نظر نہیں آتا تھا ۔ بس خود کشی کا ہی ایک راستہ باقی تھا کہ چھلانگ لگاؤں یا نہ لگاؤں؟ ميں کيا کرتی ۔ بالآخر میں نے واقعی دسویں منزل سے چھلانگ لگا دی
۔
۔
۔
۔
۔
۔

نویں منزل

ارے یہ تو وہ دونوں میاں بیوی ہیں جن کی آٓپس کی محبت اور خوشیوں بھری زندگی کی ہماری عمارت میں مثال دی جاتی تھی ۔ یہ تو آپس میں لڑ رہے ہیں ۔ گويا یہ کبھی خوش و خرم نہیں تھے
۔
۔
آٹھویں منزل

یہ تو ہماری عمارت کا مشہور ہنس مُکھ نوجوان ہے جو روتے لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کر دیتا تھا ۔ یہ تو خود بیٹھا رو رہا ہے
۔
۔
۔

ساتویں منزل

کیا یہ ہماری بلڈنگ کی وہ عورت نہیں جو اپنی شوخی، چنچل پن اور چستی و چالاکی کی وجہ سے مشہور تھی ۔ یہ تو اسکا مختلف رُخ دکھائی دے رہا ہے ۔ اتنی ساری دوائیں ؟ یہ تو دوائیوں کے سہارے زندہ ہے ۔ بیچاری اتنی زیادہ بیمار ہے کیا ؟
۔
۔

چھٹی منزل

یہ تو ہمارا انجینیئر ہمسایہ لگتا ہے ۔ بیچارے نے 5 سال قبل انجیئرنگ مکمل کی تھی اور تب سے روزانہ اخبار خرید کر ملازمت کیلئے اشتہارات دیکھتا رہتا ہے بے چارہ
۔
۔
۔
۔

پانچویں منزل

یہ ہمارا بوڑھا ہمسایہ ہے ۔ بیچارہ انتظار میں ہی رہتا ہے کہ کوئی آ کر اسکا حال ہی پوچھ لے ۔ اپنے شادی شدہ بیٹے اور بیٹیوں کے انتظار میں رہتا ہے لیکن کبھی بھی کسی نے اس کا دروازہ نہیں کھٹکھٹایا ۔ کتنا اُداس دکھائی دے رہا ہے بیچارہ
۔

چوتھی منزل

ارے یہ تو ہماری وہ خوبصورت اور ہنستی مسکراتی ہمسائی ہے ۔ بیچاری کے خاوند کو مرے ہوئے تین سال ہو گئے ہیں ۔ سب لوگ سمجھ رہے تھے کہ اسکے زخم مندمل ہو چکے مگر یہ تو ابھی بھی اپنے مرحوم خاوند کی تصویر اٹھائے رو رہی ہے

دسویں منزل سے کودنے سے پہلے تو میں نے یہی سمجھا تھا کہ میں ہی اس دنیا کی سب سے غمگین اور اُداس آدمی ہوں ۔ یہ تو مجھے اب پتہ چلا ہے کہ یہاں ہر کسی کے اپنے مسائل اور اپنی پریشانیاں ہیں اُفوہ ۔ میرے مسائل تو اتنے گمبھیر نہ تھے

کُودنے کے بعد زمین کی طرف آتے ہوئے، جن لوگوں کو میں دیکھتے ہوئے آئی تھی وہ اب مجھے دیکھ رہے ہیں ——>

کاش ہر شخص یہی سوچ لے کہ دوسروں پر پڑی ہوئی مصیبتیں اور پریشانیاں اُن مصیبتوں اور پریشانیوں سے کہیں زیادہ اور بڑی ہیں جن سے وہ گزر رہا ہے تو وہ کس قدر خوشی سے اپنی زندگی گزارے اور ہمیشہ اپنے رب کا شکر گزار رہے

مایوس نہ ہوا کریں کہ یہ دنیا فانی ہے ۔ اس دنیا میں موجود ہر شۓ اللہ کے نزدیک مچھر کے ایک پَر کے برابر بھی حیثیت نہیں رکھتی اور جان لیجئے کہ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے

بشکريہ ۔ محمد سليم صاحب ۔ شانتو ۔ چين

This entry was posted in روز و شب, سبق, طور طريقہ on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

3 thoughts on “مایوسی حرام ہے

  1. Pingback: مایوسی حرام ہے | Tea Break

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.