راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں بے نظیر قتل کیس کا عبوری چالان پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چالان میں سابق صدر پرویزمشرف کا نام بطور ملزم شامل ہے ۔ ان سے تفتیش کی مسلسل کوشش کی گئی لیکن جواب نہیں ملا جس پر انہیں مفرور قرار دے دیا گیا ہے ۔ وکیل نے مزيد بتايا دونوں گرفتار پولیس آفیسرز سعود عزیز اور خرم شہزاد اس وقت کے صدر پرویز مشرف کے احکامات پر عمل کررہے تھے ۔ اگر سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف عدالت نہ آئے تو انہیں اشتہاری قرار دیدیا جائیگا
عدالت نے گرفتار پولیس آفسیرز سعود عزیز اور خرم شہزاد کی درخواست ضمانت کی سماعت بھی کی ۔ وکیل صفائی وحید انجم نے مؤقف اختیار کیا کہ ایس ایس پی یاسین فاروق کا 3 برس بعد پیش کردہ بیان صرف بے نظیربھٹو کے سکیورٹی ایڈوائزر [اب وفاقی وزيرِ داخلہ] کو بچانے کے لئے لایا گیا ہے ۔ سعود عزیز اور خرم شہزاد کی درخواست ضمانت پر وکلا نے بحث مکمل کرلی جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جوکہ آج سنائے جانے کا امکان ہے
جو کچھ ہو رہا اس میں تو بظاھر یہی لگ رہا ہے کے سابق فوجی سربراہ کو کچھ نہیں ہونے والا …..
یہ سب اگلے انتخابات کی تییاری ہے ،،، تاکہ عام کارکنوں اور معصوم عوام کو بیوقوف بنایا جا سکے ….اور اس issue پی اگلے انتخابات جیتے جا سکیں ….
پاکستان میں کسی فوجی جرنیل کو سزا نہیں مل سکتی … نہ ہی پہلے کبھی ملی اور نہ ہی آئندہ کبھی ملے گی …..
ان ظالموں کو دست قدرت خود ہی سزا دے گا …..
محمد نعمان صاحب
آپ کا اندازہ درست لگتا ہے
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » ذکر ايک شہنشاہ کا -- Topsy.com