لفظ “مَنڈوا” پر کئی قارئين سوچ ميں پڑ جائيں گے کہ “يہ کيا بلا ہے ؟”
جسے آجکل سنيما کہا جاتا ہے اس کی اُردو “مَنڈوا” ہے اور يہ لفظ ميں نے اپنے بچپن ميں استعمال ہوتے سُنا تھا ۔ اب کچھ پڑھے لکھے کہہ سکتے ہيں کہ “کتنا گنوار لفظ ہے”۔ ٹھيک ہی کہيں گے کيونکہ جہاں “غسلخانہ” “باتھ روم” ۔ “باورچی خانہ” “کچن” ۔ “ملازم” “سرونٹ” اور “ملازمہ” “ميڈ” بن چکے ہيں وہاں اور کيا توقع ہو سکتی ہے ؟
شايد اسی لئے کسی نے کہا تھا “جو تھی آج تک حقيقت وہی بن گئی فسانہ”
ہاں تو بات ہے حقيقت اور مَنڈوے يا سنيما کی ۔ اور اسی پر بس نہيں ۔ سنيما ۔ سنيما ۔ سنيما اور سنيما کی
آيئے ديکھتے ہيں
حقيقت
اب کوئی وُڈ يعنی ہالی وُڈ ۔ بالی وُڈ ۔ لالی وُڈ يا ڈالی وُڈ يعنی انگريزی فلم ۔ ہندی فلم ۔ پاکستانی فلم اور پنجابی فلم باری باری
انگريزی فلم
ہندی فلم
پاکستانی فلم
اور يہ رہی پنجابی فلم
مزہ آگیا !
ہاہاہاہا،
مزیدار
احمد عرفان شفقت و ياسر صاحبان
حوصلہ افزائی کا شکريہ
ہم ہر شئے میں ضرورت سے زائد مصالحہ ڈالنے کے عادی ہیں۔
چاء زبردست
بہت اچھی تحریر ھے، ہماری قدریں کھو رہی ہیں۔
خوب بات بتائی..
انکل جی۔۔۔ مزہ آ گیا۔۔۔ بہت اچھی تصویر کشی کی آپ نے۔۔۔
فکرِ پاکستان صاحب
محسوس ہوتا ہے کہ آپ نے غلط جگہ پر تبصرہ لکھ ديا ہے ۔ شايد يہ اس سے پہلی تحرير پر ہے
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » حقيقت اور مَنڈوا -- Topsy.com
میرے خیال سے آپنے ٹالی ووڈ یعنی تامل فلموں کے ایکشن سین نہیں دیکھے ۔۔۔ یوٹیوب پر جا کر رجنی کانتھ کے کچھ ایکشن سین دیکھ لیں آپ پاکستانی اور پنجابی فلموںکو بھول جإیں گے ۔۔ وہ سین بھی دیکھیے گا جس میں ایک ایکٹر کو گولی لگتی ہے اور وہ اسکے سینے سے ٹکرا کر گولی چلانے والے کو واپس جا لگتی ہے ۔ اور یہ بات کسی تامل لڑکی کو بتا کر مت ہسیے گا کیونکہ وہ برا مان جاے گی ،، انکے نزدیک یہ مردانگی کی علامت ہوتی ہے ۔