Yearly Archives: 2010

امن کی آشا ۔ يا ۔ قوم کا استحصال ؟

آجکل ايک ٹی وی چينل ايک اشتہار بار بار دکھا رہا ہے جس کا منظر کچھ اس طرح ہے

پاکستان اور بھارت کے نزديک کسی قصبہ يا گاؤں ميں اپنے لوگ خيموں کے باہر کھڑے ايک بوڑھا پاکستانی فصا ميں اپنے ہاتھ بلند کئے کچھ عجيب سے اشارے کر رہا ہے اور باقی لوگ اُس کی ہلہ شيری کر رہے ہيں ۔ اُن سب کا رُخ بھارت کی طرف ہے جہاں کچھ خُوش پوش بھارتی اپنے پکے مکانوں سے باہر دُوربينوں کے ذريعہ ان نادار پاکستانيوں کو ديکھ رہے ہيں ۔ بھارتی اپنے گھروں ميں جا کر آل انڈيا ريڈيو کو ٹيليفوں پر بارتی فلمی گانا لگانے کی فرمائش کرتے ہيں ۔ جونہی گانا بجايا جاتا ہے ۔ پاکستانی اپنے 1950ء کے ماڈل ريڈيو کے گرد ناچنے لگتے ہيں

حقيقت يہ ہے کہ اس اشتہار کا ہر سيکنڈ اصل حالات کے بر عکس ہے ۔ آيئے ذرا حقائق کا اندازہ اُن اعداد و شمار سے لگاتے ہيں جو بين الاقوامی ادارے مہيا کرتے ہيں ۔ خيال رہے کہ يہ ادارے پاکستان دوست نہيں ہيں

1 ۔ پاکستان ميں 22 فی صد لوگوں کی آمدنی 1.20 ڈالر يوميہ سے کم ہے جبکہ بھارت مين 42 فيصد لوگوں کی آمدنی 1.2 ڈالر يوميہ سے کم ہے
2 ۔ پاکستان ميں بے گھر لوگوں کی تعداد ايک فيصد بھی نہيں جبکہ بھارت ميں 17 فيصد لوگ بے گھر ہيں ۔ خيال رہے کہ يہ اشتہار سيلابوں سے بہت پہلے کا چل رہا ہے

3 ۔ پاکستانيوں کو بھارت کے ريڈيو سے گانے سننے کی کيا ضرورت ہے جبکہ پاکستان ميں پچھلی صدی کے وسط سے ساری دنيا کی نشريات سُنی جا سکتی ہيں جن پر بھارتی فلمی گانے بھی سنائے جاتے ہيں ۔ پھر 2001ء سے ايف ايم چينل چل رہے ہيں جن پر بھاتی گانے عام سنائے جاتے ہيں ۔ اس کے بر عکس بھارت ميں ايف ايم کے لائيسنس 2007ء ميں جاری کئے گئے ہيں باقی 21 چينل سخت حکومتی نگرانی ميں چل رہے ہيں

4 ۔ 1950ء کا ماڈل ريڈيو سيٹ پاکستان ميں ايک عجوبہ ہی ہو سکتا ہے ۔ يہاں تو 80 فيصد آبادی ٹی ديکھ رہی ہے جبکہ بھارت کے 60 فيصد لوگوں کو يہ سہولت ميسّر ہے

5 ۔ کمال تو يہ ہے کہ بھارتی گاؤں ميں تو ٹيليفون کی سہولت اور پاکستانيوں کو ناچ کر اپنا پيغام دينا پڑے ؟ جبکہ پاکستان ميں 65 فيصد لوگوں کے پاس ٹيليفون کی سہولت موجود ہے اور بھارت ميں يہ سہولت صرف 50 فی صد لوگوں کو حاصل ہے

پاکستان نمبری کہاں سے بنتا ہے ؟ عوامی ادراک يا احساس سے ۔ خود گناہی کا يہ ادراک يا احساس کون اُجا گر کرتا ہے ہماے ٹی وی چينل اور اخبارات جو ايک واقعہ برائی کا پکڑتے ہيں اور اُسے دہرانے کا معمول بنا ليتے ہيں ۔ اس دوران بيسيوں اچھے واقعات نظروں سے اوجھل رہتے ہيں ۔ اور پاکستان دنيا کے بدترين مُلکوں ميں پاکستانيوں ہی کے غلط ادراک يا احساس کی وجہ سے پہنچ جاتا ہے

ميں يہ ٹائپ کر رہا ہوں اور جيو ٹی وی ” امن کی آشا” دکھا رہا ہے پاکستان اور بھارت کے عوام کو قريب لانے کيلئے ؟ کيا پرويز مشرف نے کرکٹ ۔ بسنت اور ناچ کے ذريعہ يہی کوشش نہيں کی تھی ؟ جس پر بھارتی رسالے نے لاہور کو “Bich in heat” کہا تھا ۔ اور وہ رسالہ جس کا مقام ممبئی ہے جہاں کم از کم 100000 جنسی ورکر [Sex workers] ہيں

کبھی اپ نے پڑھا ہے ؟ ايک دن ايسا نہيں ہوتا کہ اس کے پہلے صفحہ پر پاکستان کے خلاف کوئی انتہائی بودی خبر يا مضمون نہ ہو ۔ ان حالات ميں بھارت سے دوستی ؟

جو نيا نمبر جيو ٹی وی بتاتا ہے ميں نے اس پر ٹيليفون کيا مگر ميرا پيغام نشر نہيں کيا جبکہ وہ سب کا پيغام نشر کرنے کا دعوٰی کرتے ہيں

يہ چند اقتباسات عشر يعقوب صاحب کے مضمون ميں سے ہيں ۔ پورا مضمون پڑھے بغير مکمل صورتِ حال واضح نہيں ہو گی
پورا مضمون يہاں کلک کر کے پڑھيئے

علامہ اقبال کی ياد ميں

آج يومِ اقبال ہے ۔ اس حوالے سے علامہ اقبال نے جس مسلمان کا بيان کيا تھا اورآج کے مسلمان کا تقابل

مسلمان ۔ علامہ اقبال کی نظر ميں

ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ گفتار ميں، کردار ميں، اللہ کی برہان
قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ يہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مسلمان

ہمسايہءِ جبريل اميں بندہءِ خاکی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہے اس کا نشيمن نہ بخارا نہ بدخشان
يہ راز کسی کو نہيں معلوم کہ مومن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔قاری نظر آتا ہے ، حقيقت ميں ہے قرآن

قدرت کے مقاصد کا عيار اس کے ارادے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔دنيا ميں بھی ميزان، قيامت ميں بھی ميزان
جس سے جگر لالہ ميں ٹھنڈک ہو وہ شبنم ۔ ۔ ۔ درياؤں کے دل جس سے دہل جائيں وہ طوفان

فطرت کا سرود ازلی اس کے شب و روز ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آہنگ ميں يکتا ۔ صفت سورہءِ رحمٰن
بنتے ہيں مری کارگہِ فکر ميں انجم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لے اپنے مقدر کے ستارے کو تو پہچان

عصرِ حاضر کا مسلمان

کردار کا، گفتار کا، اعمال کا مومن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ قائل نہیں ایسے کسی جنجال کا مومن
مکاری و عیاری و غداری و ہیجان ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اب بنتا ہے ان چار عناصر سے مسلمان

سندھ کا ہے مومن، کوئی پنجاب کا مومن ۔ ۔ ۔ ڈھونڈے سے بھی ملتا نہیں قرآن کا مومن
قاری اسے کہنا تو بڑی بات ہے یارو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس نے تو کبھی کھول کے دیکھا نہیں قرآن

کہنے کو ہر شخص مسلمان ہے لیکن ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دیکھو تو کہیں نام کو کردار نہیں ہے
بیباکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن ۔ ۔ ۔ ۔ مکاری و روباہی پہ اتراتا ہے مومن

پیدا کبھی ہوتی تھی سحر جس کی اذاں سے ۔ ۔ اس بندہ مومن کو میں اب لاؤں کہاں سے
وہ سجدہ زمیں جس سے لرز جاتی تھی یارو ۔ ۔ ۔ اک بار میں ہم چھٹے اس بار گراں سے

ذوالقرنین حیدر لاپتہ

پاکستان کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کے دبئی سے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے

کسی نے کہا ہے کہ دھمکی آمیز پیغام ملنے کے بعد ٹیم کو چھوڑ کر وہ آج صبح دبئی سے باہر چلے گئے ہيں

اور بہت کچھ کہا جا رہا ہے مگر سرکاری تصديق نہيں ہے

دعوٰی امن اور کرتوت دہشتگردی

ميرے ہموطن کتنے امن پسند اور قانوں کے پُجاری ہيں اس کی ايک جھلک اس خبر ميں ديکھئے

کراچی ميں شارع نورجہاں تھانے کی حدود فائیو اسٹارچورنگی کے قریب اورنگی ٹاؤن جانے والی تیز رفتار بس نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار عبدالغفار ولد عبداللہ شدید زخمی ہوگیا جسے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا ۔ متوفی نارتھ کراچی کا رہائشی تھا

فائیو اسٹار چورنگی پر تعینات رینجرز اہلکاروں نے بس ڈرائیور کو پکڑنے کی کوشش کی تو بس میں سوار افراد نے رینجرز اہلکاروں سے جھگڑا شروع کردیا ۔ جھگڑے کے دوران ہوائی فائرنگ بھی ہوئی اور رینجرز اہلکاروں پر پتھراؤ بھی ۔ جس پر رینجرز اہلکاروں نے فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر عمران اور شہزاد زخمی ہوگئے جنہیں عباسی شہید اسپتال ليجایا گیا

چھوٹی چھوٹی باتيں ۔ ہم آہنگی ؟

ہندوؤں ميں ذات پات سُنی تھی مگر سب ذاتوں والے اپنے آپ کو ہندوستانی ہی کہتے ہيں بلکہ وہاں رہنے والے مسلمان بھی اپنے آپ کو ہندوستانی کہتے ہيں
جاپان کی آبادی تين چار مُختلف نسلوں پر مُشتمِل ہے مگر سب جاپانی اپنے آپ کو ايک قوم سمجھتے ہيں
جرمن ايک قوم ہيں چاہے وہ ميدانی علاقہ کے ہوں پہاڑی علاقہ کے ہوں ۔ مقامی ہوں يا آباد کار ہوں
ڈچ يعنی ہالينڈ کے لوگ ايک قوم ہيں جبکہ وہاں تين مختلف نسليں مختلف زبانيں بولنے والی آباد ہيں
بيلجيئم ايک چھوٹا سا ملک ہے ۔ اس چھوٹے سے مُلک ميں 4 مختلف نسليں آباد ہيں جن کی زبانيں بھی مختلف ہيں اس کےعلاوہ کچھ لبنانی عرب بھی وہاں آباد ہو چکے ہيں مگر يہ بيلجيک ہيں اور ايک قوم ہيں
امريکا کے تمام شہری ايک قوم ہيں جبکہ امريکا ميں درجنوں مختلف نسليں آباد ہيں اور ان کی ثقافتيں بھی مختلف ہيں ۔ [ميں گرين کارڈ والوں کی بات نہيں کر رہا]

اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ايک ملک ميں صرف ايک قوم ہوتی ہے چاہے وہاں کئی زبانيں بولی جاتی ہوں ۔ ثقافتيں مختلف ہوں اور کئی مختلف نسليں رہتی ہوں

اگر ہم مسلمان ہيں تو سب مسلمان ايک قوم ہوتے ہيں کيونکہ وہ ايک نبی کی اُمت ہيں

ميری سمجھ ميں يہ نہيں آتا کہ ميرے ہموطن کيا ہيں ؟
کہ قوم کی بجائے قوميّتوں کی آوازيں ہر طر ف سے آ تی رہتی ہيں

ہمارے ملک ميں آدھی صدی قبل يہ صورتِ حال تھی

ايک ۔
دوست آں باشد کہ گيرد دستِ دوست در پريشاں حالی و در ماندگی
[ترجمہ ۔ دوست وہ ہوتا ہے جو بُرے وقت ميں کام آئے]

دو ۔
ہو گئی زندگی مجھ کو پياری ۔ مل گيا جب سے غمگسار مجھے
دوستی شمع بن کے چمکتی ہے ۔ راہ دکھلائے ميرا پيار مجھے

مگر اب کچھ اس طرح کی صورت نظر آتی ہے

تين ۔
دوست دوست نہ رہا پيار پيار نہ رہا
زندگی ہميں تيرا اعتبار نہ رہا

ہم پاکستان کے معرضِ وجود ميں آنے سے پہلے اور اس کے کچھ سال بعد تک ايک قوم تھے مگر پچھلی آدھی صدی ميں آہستہ آہستہ خلوص کی جگہ ماديّت ليتی گئی جس کے نتيجہ ميں پہلی دو صورتيں کم ہوتی گئيں اور تيسری صورت زور پکڑتی گئی
کيوں ؟
اسلئے کہ قدريں بدل گئيں ۔ خواہشات بڑھ گئيں ۔ محبت کی جگہ دولت نے لے لی
آج صرف دوسرے پر اعتراض کيا جاتا ہے مگر اپنے آپ کو کوئی بدلنے کو کوئی تيار نہيں
نتيجہ صاف ظاہر ہے

تباہی

يا اللہ ميرے ہموطنوں کو عقلِ سليم عطا فرما اور ہمت عطا فرما تاکہ وہ ابليس کے نرغے سے نکل سکيں