نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ ساری دنيا ڈھنڈورہ پيٹتی ہے کہ جنوبی ايشا ميں امن قائم ہونا چاہيئے ۔ مگر يہ امن کيسے قائم ہو ؟
امن کی چابی موجود ہے مگر اسے گھماتا کوئی نہيں
مندرجہ ذيل ربط پر کلِک کر کے پڑھيئے کہ امن کيسے قائم ہو سکتا ہے
نہ صرف پاکستان اور بھارت بلکہ ساری دنيا ڈھنڈورہ پيٹتی ہے کہ جنوبی ايشا ميں امن قائم ہونا چاہيئے ۔ مگر يہ امن کيسے قائم ہو ؟
امن کی چابی موجود ہے مگر اسے گھماتا کوئی نہيں
مندرجہ ذيل ربط پر کلِک کر کے پڑھيئے کہ امن کيسے قائم ہو سکتا ہے
اجمل صاحب۔۔۔ اس نا چیز کو ایک بات سمجھ نہیں آ رہی۔۔۔ پاکستان اور انڈیا میں سب مسائل کی جڑ کشمیر ہے۔۔۔ آخر ہم کشمیر کا پیچھا چھوڑ کیوں نہیں دیتے۔۔۔ سٹرٹیجک لوکیشن ٹھیک ہے لیکن انڈیا تو واگہ کے رستے بھی پاکستان میں داخل ہو گیا تھا۔۔۔ معشیت کے حوالے سے سوچیں تو جتنا پیسہ ہم نے کشمیر سے بنانا تھا اس سے کافی زیادہ ہم جنگوں اور “دوسرے” کاموں پر خرچ چکے ہیں۔۔۔ کیا فائدہ ہو گا اب اس لڑائی کو جاری رکھنے کا۔۔۔
آپ کیا کہتے ہیں؟؟؟
عمران اقبال صاحب
کچھ قارئين کی فرمائش پر ميں جموں کشمير کے حالات سلسلہ وار لکھتا چلا آ رہا ہوں ۔ کچھ دن بعد اُس جنگ کا [جنگوں کا نہيں] بھی ذکر آئے گا جو جموں کشمير کے نام پر نہيں لڑی گئی تھی مگر بدنام جموں کشمير کو کيا جا رہا ہے ۔ ياد رہے کہ ميں جود ديکھے يا مصدقہ حقائق لکھ رہا ہوں
رہا جموں کشمير کو چھوڑ دينے کی بات تو پکڑا کب ہوا ہے ؟
پاکستان کی حکومت نے آج تک سوائے جھوٹے نعرے لگانے کے اور کيا ہی کيا ہے ؟
پرويز مشرف نے بھارت سے محبت کی پينگيں بڑھا کر پاکستان کو پانی کو محتاج کر تو ديا ہے ۔ ابھی آگے آگے ديکھيئے ہوتا ہے کيا