يو ايس ايڈ کا نام عام سُنا جاتا ہے اور اخبارات ميں بھی اس کا بہت ذکر رہتا ہے ۔ ہوتی ہے
United States Agency for International Development
عام لوگ حيران ہوتے ہيں کہ يو ايس ايڈ کے تحت اربوں ڈالر پاکستان کو ملتے ہيں مگر ترقی [development] کہيں نظر نہيں آتی
1960ء کی دہائی کے اوائل ميں ميرے 200 سے زائد جوان انجنيئر ساتھيوں نے جو واپڈا کی ملازمت ميں تھے اسی يو ايس ايڈ کے اصل استعمال کو ديکھ کر لاہور واپڈا ہاؤس کے سامنے احتجاج کيا اور تمام صعوبتيں جھيلنے کے بعد اپنا مطالبہ منظور کرا کے اس موذی مرض سے واپڈا کو نجات دلانے ميں کامياب ہو گئے
اُنہی دنوں ميں پاکستان آرڈننس فيکٹريز ميں ميرے ساتھی آدھی درجن جوان انجيئروں نے اپنا خاموش احتجاج اربابِ اختيار تک پہنچايا اور اس وقت کے چيئرمين صاحب نے جراءت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُس وقت کے حکمرانوں کو اس موذی بيماری کی توسيع روکنے پر قائل کر ليا ۔ چند ماہ کے اندر اس موذی مرض سے نجات مل گئی اور پاکستان آرڈننس فيکٹريز تيزی سے ترقی کرنے لگيں
پھر ناجانے کب يہ موذی مرض وطنِ عزيز ميں حملہ آور ہوا اور اب سرطان کی طرح پھيل کر ملک کو بُری طرح جکڑ چکا ہے
آخر يہ امداد جو ترقی کا نام لئے ہوئے ہے جاتی کہاں ہے ؟ نيچے ديئے ربط پر کلک کر کے اس کی نہائت مختصر داستان پڑھيئے
Where USAID Goes ???
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » امريکی امداد کہاں جاتی ہے ؟ -- Topsy.com
امریکی امداد دراصل زہر ہے جوہمارےملک کو تباہ کررہی ہے ۔