إِنَّ الله لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ (سورت13الرعدآیت11) ترجمہ ۔ الله تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے ۔ ۔ ۔ وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی (سورت 53 النّجم آیت 39) ترجمہ ۔ اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔ ۔ ۔ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۔ ۔ ۔ ميرا مقصد انسانی فرائض کے بارے میں اپنےعلم اور تجربہ کو نئی نسل تک پہنچانا ہے ۔ ۔ ۔ رَبِّ اشْرَحْ لِی صَدْرِی وَيَسِّرْ لِی أَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدة مِنْ لِسَانِی يَفْقَھُوا قَوْلِی
یا خدایا۔ اسقدر وحشت ۔ بے گناہ غریب الوطن اور مسکین لوگوں کا قتل۔ اگر تو یہ سب واقعات درست ہیں تو ایم کیو ایم کے پاس وہ کونسا اخلاقی جواز رہ جاتا ہے جسے بنیاد بنا کر وہ قائد؟ کے مرثیوں کو پاکستان میں تحریک؟؟ کے طور پہ پیش کرتی ہے۔؟ اسقدر منافقت کو کیسے حق پرستی؟؟؟ کا نام دیتی ہے؟۔ کیا اس ملک کی قسمت میں غندوں کا راج لکھا ہے۔
وہ کلیو جو مِس تھا، اب سمجھ میں آتا ہے۔ اس سے قائد؟ کی اچانک مارشل لاء کی تجویز کی مکمل تصویر سامنے آتی ہے ۔ کیا ان مظلوم لوگوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والوں کو واقعی قرارِ واقعی سزائیں دی جائیں گی۔؟ کیا مظلوم مقتولوں کے سیاسی قاتلوں تک بھی قانون کے ہاتھ کبھی پہنچیں گے؟ کیا اسقدر ظلم و وحشت کے بعد بھی پیلپز پارٹی کو ایک ایسی تنظیم کو جو سیاسی کم اور مافیا ذیادہ ہے اسے اپنے ساتھ چمٹائے رکھنا چاہئیے؟ کیا یہ درست ہے کہ ایم کیو ایم سے متعلقہ سبھی لوگ انتہائی بزدل ہیں اور اسکے غنڈوں کے سامنے سر نہیں اٹھا سکتے یا پھر ایم کیو ایم کے اندھے پیرؤکاروں میں شرافت مکمل طور پہ مفقود ہے؟۔دل نہیں مانتا کہ ایم کیو ایم کے سبھی کارکن اور ہمدردر اتنے بڑے سانحے کے بعد ایسے خونی ڈیتھ اسکواڈ کے سیاسی گرووں کو گریبان سے نہ پکڑیں گے؟ اگر مندرجہ بالا حقائق درست ہیں تو کیا ایم کیو کے ذی ہوش لوگ ایسے غنڈوں کی پشت پناہی سے ہاتھ کینھچ لیں گے؟ ورنہ ایم کیو ایم مفقود ہوجائے گی کیوں کہ ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔
اُمت اخبار کا جو لنک آپ نے مہیاء کیا ہے ۔ اس پہ قتل غارت کے اعترافات کا یہ سلسلہ جاری ہے۔
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
ایم کیوایم جماعت کامنشوردراصل تعصب پرمبنی ہےاسےلئےتویہ فراڈکیس بھی کہہ سکتےہیں۔جوکہ لسانی بنیادپرکھڑی ہےاورجسکاماضی بلکہ حال بھی اٹھاکردیکھ لیں کہ ہروقت کی حکومت کےساتھ حکومت میں شامل رہی ہے۔ اللہ تعالی ایسےظالموں سےنجات دے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال
انجینئراحمد عثمانی
عرصہ ہوا ہمیں اجمل صاحب کے بلاگ پر تبصرہ ترک کیئے ہوئے
آج خصوصی زحمت صرف شکریہ کیلئے ہے کہ اجمل صاحب نے اپنا حصہ ڈالا۔
اصل میں مجرم سے بڑا مجرم ، مجرم کا ساتھ دینے والا، اسکا کیمو فلاج یا فیس میکنگ کرنے والا اور اسکی طاقت بننے والا ہوا کرتا ہے
ایک انسان جسکو انسانیت کی زرا برابر بھی سوجھ بوجھ ہے پر لازم آتا ہے کہ نہ ظلم کرے نہ ظالم کا ساتھ دے
اگر یہی میڈیا جن سے سب لوگ امید لگا بیٹھے ہیں ظالموں کی پشت پر نہ ہو تو کبھی بھی یہ قائد ، رہنما وغیرہ نہ بنیں۔ کیونکہ ظالم کو تو منہ چھپانا چاہیئے نہ کہ قائد بنتا پھرے
ویسے اس پر بغلیں بجانا تو پنجابیوں یا پختونوں یا بلوچوں کسی کہ بھی زیب نہیں دیتا کہ دیکھو دیکھو اردو بولنے والے اتنے ظالم ہیں کیونکہ مذکورہ لوگ بھی کم ظالم نہیں
مگر ان باتوں سے ہٹ کر شرم کا مقام ہے کہ اتنا ظلم 30 سالوں سے ہورہا ہے اور قاتل ملک پر قابض ہیں۔ کہیں کوئی خدا کا خوف نظر نہیں آتا
آپ آؤٹ سائیڈر کیا جانیں ۔ جو بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے وہ اندھا بھی ہے، جانتے بھی ہے اور پورا ساتھ بھی دیتا ہے
اس میں پڑھا لکھا کیا ، انپڑھ سارے شامل ہیں
البتہ ایک کثیر تعداد ایم کیو ایم کے نفرت کرتی ہے، انکو قاتل ہی جانتی ہے اور انکے ظلم بھی سہتی ہے۔ بیشک یہ بھی جہاد ہے!
اور گوندل صاحب کی جناب میں عرض ہے کہ یہ کوئی افسانہ نہیں حقیقت ہے بلکہ اصل حقیقت کا معمولی سا پارٹ۔
میں سہہ لیتا جس روپ میں ہوتا پیدا
بہت مشکل لگا مگراک انساں ہونا
عبداللہ
چلیں پھر بددعائیں کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مفقود ہونے کا انتظار کرتے ہیں!!!!
امت اخبار جماعت اسلامی کا نہیں۔ اور تحریک؟ قائد؟؟ اور منافقین المعروف حق پرستان؟؟؟ کے گھناونے کرتوتوں اور لُچی اٹھان کمینہ ساخت پہ امت اخبار نے جوحقائق بیان کئیے ہیں وہ انکشافات نہیں۔ بلکہ کراچی میں محض گھٹیا مفادات حاصل کرنے کے لئیے۔ علاقائی اور لسانی نفرت کا الاؤ بھڑکانے کے لئیے مظلوم پٹھان مزدروں ( مزدور جو انہتائی غریب اور اپنے خاندانوں کے واحد کفیل تھے جو مسکین اور غریب طبقے سے تعلق رکھتے تھے جن کے لئیے انقلاب انقلاب کی گردان مرثیوں کی صورت میں الطاف حسین بھی گاتے ہیں اور حق پرستان ؟؟ بھی) مسکین مزدوروں اور دیگر کی سفاک ٹارگٹ کلنگ میں ملوث متحدہ کے گرفتار کئیے گئے دہشت گرودوں کے وہ اعترافات ہیں جنہیں گرفتاری کے بعد ایجینسیز نے جُوت پریڈ سے گزارا تو اپنے ، متحدہ اور الطاف حسین کے کرتوت طوطے کی طرح فر فر بیان کردئیے۔
اسمیں کوئی شک نہیں کمینے اور بزدل لوگ محض اسلحے اور جتھہ بندی کی وجہ سے ظلم اور وحشت کی انتاء کردیتے ہیں۔ جیسے ہی ان سے اسلحہ لے لیا جائے اور گرفتاری پہ تحریک ؟؟؟ حق پرستان ؟؟ اور قائد؟ بھی کچھ نہ کر سکیں (کیونکہ اس دفع ان پہ ملٹری کی ایجینسیوں نے ہاتھ دالا ہے ) تو ساری اکڑ فوں ختم ہوجاتی ہے۔ اور سہمے ہوئے بچے دکھائی دینے لگتے ہیں۔
یا خدایا۔ اسقدر وحشت ۔ بے گناہ غریب الوطن اور مسکین لوگوں کا قتل۔ اگر تو یہ سب واقعات درست ہیں تو ایم کیو ایم کے پاس وہ کونسا اخلاقی جواز رہ جاتا ہے جسے بنیاد بنا کر وہ قائد؟ کے مرثیوں کو پاکستان میں تحریک؟؟ کے طور پہ پیش کرتی ہے۔؟ اسقدر منافقت کو کیسے حق پرستی؟؟؟ کا نام دیتی ہے؟۔ کیا اس ملک کی قسمت میں غندوں کا راج لکھا ہے۔
وہ کلیو جو مِس تھا، اب سمجھ میں آتا ہے۔ اس سے قائد؟ کی اچانک مارشل لاء کی تجویز کی مکمل تصویر سامنے آتی ہے ۔ کیا ان مظلوم لوگوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والوں کو واقعی قرارِ واقعی سزائیں دی جائیں گی۔؟ کیا مظلوم مقتولوں کے سیاسی قاتلوں تک بھی قانون کے ہاتھ کبھی پہنچیں گے؟ کیا اسقدر ظلم و وحشت کے بعد بھی پیلپز پارٹی کو ایک ایسی تنظیم کو جو سیاسی کم اور مافیا ذیادہ ہے اسے اپنے ساتھ چمٹائے رکھنا چاہئیے؟ کیا یہ درست ہے کہ ایم کیو ایم سے متعلقہ سبھی لوگ انتہائی بزدل ہیں اور اسکے غنڈوں کے سامنے سر نہیں اٹھا سکتے یا پھر ایم کیو ایم کے اندھے پیرؤکاروں میں شرافت مکمل طور پہ مفقود ہے؟۔دل نہیں مانتا کہ ایم کیو ایم کے سبھی کارکن اور ہمدردر اتنے بڑے سانحے کے بعد ایسے خونی ڈیتھ اسکواڈ کے سیاسی گرووں کو گریبان سے نہ پکڑیں گے؟ اگر مندرجہ بالا حقائق درست ہیں تو کیا ایم کیو کے ذی ہوش لوگ ایسے غنڈوں کی پشت پناہی سے ہاتھ کینھچ لیں گے؟ ورنہ ایم کیو ایم مفقود ہوجائے گی کیوں کہ ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔
اُمت اخبار کا جو لنک آپ نے مہیاء کیا ہے ۔ اس پہ قتل غارت کے اعترافات کا یہ سلسلہ جاری ہے۔
جاويد گوندل صاحب
ايم کيو ايم کا ايک نعرہ کراچی کی ديواروں پر لکھا ميں نے خود پڑھا تھا “قائد کا جو غدار ہے ۔ وہ موت کا حقدار ہے”۔
میرے خیال میں
بڑھا بھی دیتے ہیں کچھ زیب داستان کے لیے
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
ایم کیوایم جماعت کامنشوردراصل تعصب پرمبنی ہےاسےلئےتویہ فراڈکیس بھی کہہ سکتےہیں۔جوکہ لسانی بنیادپرکھڑی ہےاورجسکاماضی بلکہ حال بھی اٹھاکردیکھ لیں کہ ہروقت کی حکومت کےساتھ حکومت میں شامل رہی ہے۔ اللہ تعالی ایسےظالموں سےنجات دے۔ آمین ثم آمین
والسلام
جاویداقبال
عرصہ ہوا ہمیں اجمل صاحب کے بلاگ پر تبصرہ ترک کیئے ہوئے
آج خصوصی زحمت صرف شکریہ کیلئے ہے کہ اجمل صاحب نے اپنا حصہ ڈالا۔
اصل میں مجرم سے بڑا مجرم ، مجرم کا ساتھ دینے والا، اسکا کیمو فلاج یا فیس میکنگ کرنے والا اور اسکی طاقت بننے والا ہوا کرتا ہے
ایک انسان جسکو انسانیت کی زرا برابر بھی سوجھ بوجھ ہے پر لازم آتا ہے کہ نہ ظلم کرے نہ ظالم کا ساتھ دے
اگر یہی میڈیا جن سے سب لوگ امید لگا بیٹھے ہیں ظالموں کی پشت پر نہ ہو تو کبھی بھی یہ قائد ، رہنما وغیرہ نہ بنیں۔ کیونکہ ظالم کو تو منہ چھپانا چاہیئے نہ کہ قائد بنتا پھرے
ویسے اس پر بغلیں بجانا تو پنجابیوں یا پختونوں یا بلوچوں کسی کہ بھی زیب نہیں دیتا کہ دیکھو دیکھو اردو بولنے والے اتنے ظالم ہیں کیونکہ مذکورہ لوگ بھی کم ظالم نہیں
مگر ان باتوں سے ہٹ کر شرم کا مقام ہے کہ اتنا ظلم 30 سالوں سے ہورہا ہے اور قاتل ملک پر قابض ہیں۔ کہیں کوئی خدا کا خوف نظر نہیں آتا
آپ آؤٹ سائیڈر کیا جانیں ۔ جو بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے وہ اندھا بھی ہے، جانتے بھی ہے اور پورا ساتھ بھی دیتا ہے
اس میں پڑھا لکھا کیا ، انپڑھ سارے شامل ہیں
البتہ ایک کثیر تعداد ایم کیو ایم کے نفرت کرتی ہے، انکو قاتل ہی جانتی ہے اور انکے ظلم بھی سہتی ہے۔ بیشک یہ بھی جہاد ہے!
اور گوندل صاحب کی جناب میں عرض ہے کہ یہ کوئی افسانہ نہیں حقیقت ہے بلکہ اصل حقیقت کا معمولی سا پارٹ۔
میں سہہ لیتا جس روپ میں ہوتا پیدا
بہت مشکل لگا مگراک انساں ہونا
چلیں پھر بددعائیں کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مفقود ہونے کا انتظار کرتے ہیں!!!!
جماعت اسلامی زندہ باد ، روزنامہ امت زندہ باد ،
امت اخبار جماعت اسلامی کا نہیں۔ اور تحریک؟ قائد؟؟ اور منافقین المعروف حق پرستان؟؟؟ کے گھناونے کرتوتوں اور لُچی اٹھان کمینہ ساخت پہ امت اخبار نے جوحقائق بیان کئیے ہیں وہ انکشافات نہیں۔ بلکہ کراچی میں محض گھٹیا مفادات حاصل کرنے کے لئیے۔ علاقائی اور لسانی نفرت کا الاؤ بھڑکانے کے لئیے مظلوم پٹھان مزدروں ( مزدور جو انہتائی غریب اور اپنے خاندانوں کے واحد کفیل تھے جو مسکین اور غریب طبقے سے تعلق رکھتے تھے جن کے لئیے انقلاب انقلاب کی گردان مرثیوں کی صورت میں الطاف حسین بھی گاتے ہیں اور حق پرستان ؟؟ بھی) مسکین مزدوروں اور دیگر کی سفاک ٹارگٹ کلنگ میں ملوث متحدہ کے گرفتار کئیے گئے دہشت گرودوں کے وہ اعترافات ہیں جنہیں گرفتاری کے بعد ایجینسیز نے جُوت پریڈ سے گزارا تو اپنے ، متحدہ اور الطاف حسین کے کرتوت طوطے کی طرح فر فر بیان کردئیے۔
اسمیں کوئی شک نہیں کمینے اور بزدل لوگ محض اسلحے اور جتھہ بندی کی وجہ سے ظلم اور وحشت کی انتاء کردیتے ہیں۔ جیسے ہی ان سے اسلحہ لے لیا جائے اور گرفتاری پہ تحریک ؟؟؟ حق پرستان ؟؟ اور قائد؟ بھی کچھ نہ کر سکیں (کیونکہ اس دفع ان پہ ملٹری کی ایجینسیوں نے ہاتھ دالا ہے ) تو ساری اکڑ فوں ختم ہوجاتی ہے۔ اور سہمے ہوئے بچے دکھائی دینے لگتے ہیں۔