وادی کشمیر میں علٰحیدگی پسندوں کی ‘عید گاہ چلو’ کال کو انتظامیہ نے سخت ترین کرفیو نافذ کرکے ناکام بنادیا۔اس دوران وادی کے طول و ارض میں جمعہ کو کرفیو نافذ رہا اور پولیس ونیم فوجی دستوں کے اضافی دستوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سمیت متعدد مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم نماز جمعہ کے بعد کئی جگہ لوگوںنے فورسز کا محاصرہ توڑ کر مظاہرے کئے۔پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے مظاہرین کومنتشر کر دیا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپوں میں ٹیر گیس شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے 100 سے زائد افرادافراد زخمی ہوگئے
تفصيلات پڑھنے کيلئے يہاں کلک کيجئے
بہت افسوس ہے مگر کیا کہیں انسان ہی انسان کا غلام اور مالک بھی ہے۔
بزرگ لوگ کہتے ہیں جیسی کرنی ویسی بھرنی ۔ اور کشمیرکی صورتحال یہی ہے ۔
سیاستدان ہر دن کشمیر بند کا نعرہ لگاکر عام لوگوں کی زندگی برباد کر رکھے ہیں ۔
Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » کشمير ۔ کرفيو سے زندگی مفلوج -- Topsy.com
سلام ان پر جو حق اور سچائی کی راہ کے مسافر ہیں ۔ آزادی کی خواہش کی روشن شمع کی حرارت ایک دن ضرور رنگ لائے گی