يہ مردانہ باتيں ہيں خواتين نہ پڑھيں تو بہتر ہے
ملازمت کے صرف 2 اصول ہيں
1 ۔ باس [boss] کی بات درست ہوتی ہے
2 ۔ باس کی بات درست نہ ہونے کی صورت ميں ۔ پہلا اصول نافذ العمل ہو گا
ازدواجی زندگی کے صرف 2 اصول ہيں
1 ۔ بيوی کی بات ہميشہ درست ہوتی ہے
2 ۔ مياں بيوی کو آپس ميں مشورہ سے چلنا چاہيئے يعنی خاوند بات يا کام کرنے سے پہلے بيوی سے اجازت لے اور بيوی بات يا کام کرنے کے بعد اگر چاہے تو خاوند کو بتا دے
میرا دوسرا بلاگ ” حقیقت اکثر تلخ ہوتی ہے ۔ Reality is often Bitter
” پچھلے ساڑھے پانچ سال سے معاشرے کے کچھ بھیانک پہلوؤں پر تحاریر سے بھر پور چلا آ رہا ہے ۔ اور قاری سے صرف ایک کلِک کے فاصلہ پر ہے
یہ سنہرے اصول میں یاد رکھوںگا کام آئیں گے مستقبل میں
یہ ازدواجی زندگی کا اصول نمبر 2 تو بہت زبردست لگا ہے مجھے۔
سعد و احمد عرفان شفقت صاحبان
حوصلہ افزائی کا شکريہ
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
بہت خوب، بہت اچھےاصول ہیں واقعی دونمبر توواقعی دونمبـــــــــــــــرہے۔
والسلام
جاویداقبال
اب کی بار آپ نے صحيح نچوڑ پيش کيا اپنے تجربے کا
بہت اچھے
جاوید اقبال صاحب ۔ و علیکم السلام و رحمۃ وبرکاتہ
دو نمبر ؟؟؟
اسماء بتول صاحبہ
ميں کسی چيز کو نچوڑنے سے ڈرتا ہوں ۔ ميں نے بلی کو نہلا کے نچوڑنے والی کہانی بچپن ميں سُنی تھی
اجمل بھوپال صاحب السّلام و علیکم
یہ سارے بزرگ اپنے تجربہ کا ایک جیسا نچوڑ کیوں پیش کرتے ہیں ، خاص طور پہ ازدواجی زندگی کا : )
محمد نعمان صاحب
کُنَد ہم جِنس با ہم جِنس پرواز
کبوتر با کبوتر ۔ باز با باز
انکل جی بڑا چرچا ہو رہا ہے اآپ کے اس بلاگ کا
لوگ تو ان باتوں سے تعصب اور کیڑے نکالنے میں مشغول ہیں
بس آپ نےآج کے بعد کبھی لفظ “خاتون” یا ”عورت“ استعمال نہیں کرنا
نہین تو ایک اور ایف آئی آر کٹ سکتی ہے
ڈ ِ ف ر صاحب
ميں بہت سے لوگوں کو خوش نہيں کر سکتا اسلئے صرف ايک کو خوش کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں جو پيدا کرنے والا رزق اور عزت دينے والا ہے