آج کی اہم ملکی جبريں

ہم دنيا کی بہترين قوم ہيں اسلئے ہماری ہر چيز بہترين اور اچھوتی ہے
دوسرے مُلکوں کی خبريں ہوتی ہيں مگر ہمارے مُلک ميں جبريں ہوتی ہيں
حاضر ہيں آج کی اہم جبريں ۔ ہر جبر کے 2 حصے ہوں گے ۔ پہلا ۔ جو کہا گيا اور دوسرا ۔ جو مطلب ہے

صدرِ محترم کا گلا پھاڑ اعلان
“عوام دستی کو چاہتے ہیں تو تم کیا کر سکتے ہو”
مطلب ۔ عوام دھوکے باز ہيں تو کيا وہ ديانتدار شخص کو پسند کريں گے ؟

عدلیہ سے مخاطب ہو کر ” آپ مان لیں کہ عوام اصل طاقت ہیں”
مطلب ۔ اعلٰی عدالتوں کو ميں ياد دہانی کراتا ہوں کہ ہمارے جيالوں کا جتھہ جس سڑک سے گذرتا ہے اس سڑک پر کوئی چيز سلامت نہيں رہتی ۔ ديکھتے نہيں ہم کراچی ميں بولنے والوں کو کتنی صفائی سے راستہ سے ہٹا رہے ہيں

” اپنے دوستوں کو صبر کی تلقین کرتا ہوں”
مطلب ۔ ابھی تو ميں نے ايک ارب ڈالر سے کچھ اُوپر جمع کيا ہے ۔ صبر سے کام ليں ۔ کم از کم 10 ارب ڈالر تو کر لينے ديں پھر اگر کچھ بچ گيا تو تم لے لينا

حکومت کا اعلان
حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کے تحت بجلی کے نرخوں میں آج بروز جمعرات یکم جولائی سے 7.6 فیصد فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔ یہ اضافہ گزشتہ روز کے 14 پيسے فی يونٹ اضافے سے الگ ہے
مطلب ۔ ہميں ووٹ دو گے تو ايسے ہی مزے پاؤ گے ۔ ہم سے کچھ تو سيکھو ۔ بِل ادا کرنا ہے تو مال بناؤ ۔ تمہارے ہاتھ پاؤں نہيں ہيں کيا ؟

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا اعلان
جن علاقوں میں چوری کی شرح 10 فیصد سے کم ہے وہاں لوڈشیڈنگ 3 سے 2 گھنٹے کر دی جائے گی۔ وقت پر بل ادا کرنے والوں کو کچھ فری یونٹ دیئے جائیں گے
مطلب ۔ بجلی ضرور چوری کرو بھائی مگر کچھ ہماری اِجت کا بھی کھيال رکھو ۔ بھائی تھوڑا سا بِل تو ادا کر دو ۔ ہم اُس ميں سے بھی کچھ يونٹ مُفت کر ديں گے ۔ بھائی جرا کھيال کرو ہماری اِجت کا

عوام کا اعلان
چنيوٹ ميں غربت سے تنگ آکر خاتون نے 2 بچوں سمیت دریا میں کود کر خودکشی کرلی
مطلب ۔ عوام کے پاس اب ايک ہی طاقت رہ گئی ہے اس جمہوريت ميں ۔ سُنا تو تھا کہ جمہوريت کی طاقت کا سرچشمہ عوام ہوتے ہيں

This entry was posted in خبر, روز و شب on by .

About افتخار اجمل بھوپال

رہائش ۔ اسلام آباد ۔ پاکستان ۔ ۔ ۔ ریاست جموں کشمیر کے شہر جموں میں پیدا ہوا ۔ پاکستان بننے کے بعد ہجرت پر مجبور کئے گئے تو پاکستان آئے ۔انجنئرنگ کالج لاہور سے بی ایس سی انجنئرنگ پاس کی اور روزی کمانے میں لگ گیا۔ ملازمت کے دوران اللہ نے قومی اہمیت کے کئی منصوبے میرے ہاتھوں تکمیل کو پہنچائے اور کئی ملکوں کی سیر کرائی جہاں کے باشندوں کی عادات کے مطالعہ کا موقع ملا۔ روابط میں "میں جموں کشمیر میں" پر کلِک کر کے پڑھئے میرے اور ریاست جموں کشمیر کے متعلق حقائق جو پہلے آپ کے علم میں شائد ہی آئے ہوں گے ۔ ۔ ۔ دلچسپیاں ۔ مطالعہ ۔ مضمون نویسی ۔ خدمتِ انسانیت ۔ ویب گردی ۔ ۔ ۔ پسندیدہ کُتب ۔ بانگ درا ۔ ضرب کلِیم ۔ بال جبریل ۔ گلستان سعدی ۔ تاریخی کُتب ۔ دینی کتب ۔ سائنسی ریسرچ کی تحریریں ۔ مُہمْات کا حال

9 thoughts on “آج کی اہم ملکی جبريں

  1. Pingback: Tweets that mention What Am I میں کیا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ » Blog Archive » آج کی اہم ملکی جبريں -- Topsy.com

  2. محمّد نعمان

    السسلام و علیکم بھوپال صاحب ،

    یہاں دی ہی ہر خبر ایک الگ موضو ہے .

    پہلے تو آپ وضاحت کریں گے کے آپ نے “کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا اعلان ” کے ذیل میں جو مطلب لکھا ہے اس میں ہندی کیوں لکھی ہے اردو میں ؟
    آپ کی اسس لکھائی تو دیکھ کر مجھے ایک سیالکوٹی یاد آ گیا موصوف کچھ دنوں پہلے یہاں ایک business ٹریپ پے آئے تھے ، اور مجھ سے کراچی کے بارے میں ایسے سوال کر رہے تھے جن کا نہ سر نہ پیر ، آخر میں ایک سوال میں نے بھی پوچھ لیا بھائی آپ کے ذہن میں کراچی کا خاکہ کیسا ہے تو حضرت فرمانے لگے bombay ممبئی جیسا .
    فی الحال تو آپکا معامله بھی ان صاحب سے کچھ کم نہیں لگ رہا ہے.

    شروع کی دو جبریں کی لئے تو میں یہی کہوں گا ، ملک میں جمہوریت ہے لیکن نہیں ہے، یہاں کوئی ١٠ فیصد elite کلاس باقی ٩٠ فیصد عام لوگوں پہ حکومت کرتی ہے. اور اگر آپ ان لوگوں کیے سے یا انکے بال بچوں سے ملو تو یہ آپ سے اس بات پہ ہر وقت بحث کرنے کو تییار ہیں کیے پاکستان میں حالات کافی بہتر ہیں ،اخبارات غلط تصویر کشی کر رہے ہیں حالات کی.

    اور اسس ایک حممام میں سب ننگے ہیں ، آپکے ممدوح نواز شریف اور باقی سیاستدان بھی.
    http://www.insaf.pk/Forum/tabid/53/forumid/1/tpage/1/view/topic/postid/46235/Default.aspx#46235

    Despite having declared assets of Rs 676.8 million of the Sharif family, both the brothers filed a zero income tax and deficit wealth tax returns, last year. This very fact motivated donors to force the authorities to publish tax records of all the parliamentarians and senior bureaucrats, which is due now shortly.
    جہاں تک کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا اعلان والا معامله ہے ،
    تو اسکی حقیقت اتنی ہے کی بڑے چوروں کو چھوڑ کر چند ہزار کی بجلی چرانے والوں کو پکڑنے پے زور دیا جا رہا ہے.
    چالیس فیصد بجلی گھریلو استعمال کرنے والے نہیں چرا سکتے بلکے اسس میں سرمایہ کار اور انڈسٹریلسٹ ملوث ہیں .
    لیکن کیا کریں وہاں تو سب کی پر جلتے ہیں اور غریب جس کی پاس خانے کی لئے پیسے نہیں ہیں وہ اپنی آدھی تنخواہ بل میں ہی دے دیتا ہے .

    جہاں تک جہد کشی کرنے کا تعلق ہے ، میں تو کہتا ہوں کیے یہ لوگ ایک دو وزیروں ، شریفوں اور چوہدریوں کو مار کیے مریں.

    والسسلام
    محمّد نعمان

  3. افتخار اجمل بھوپال Post author

    محمد نعمان صاحب
    آپ اُردو دان نہيں ہيں اور نہ آپ کو ہندو لالوں کا کچھ علم ہے ۔ يہ ميں نے ہندو لالوں کی زبان استعمال کی جس سے اظہار منت سماجت کا ہوتا ہے کيونکہ وہ مسلمانوں کو منت سماجت سے ہی لوٹا کرتے تھے ۔ قبلہ ميں سيالکوٹيوں سے زيادہ واقف نہيں ہوں ويسے جاہل ہر شہر ميں بستے ہيں ۔ آپ کا يہ اندازہ غلط ہے کہ اُمراء 10 فيصد اور عوام 90 فيصد ہيں ۔ عوام 99.90 فيصد اور اُمراء 0.01 فيصد ہيں
    نہ جناب نہ ۔ ميں ننگا نہيں ہوں ۔ اللہ مجھے کپڑوں کا اور عزت کا لباس پہنائے رکھے
    حضور ميں شريفوں کا مداح يا ممدوح ہو سکتا ہوں نواز شريف اور شہباز شريف کا آپ کو کس نے بتا ديا ؟ اگر کسی دن الطاف حسين نے بھی کوئی اچھا کام کيا تو ميں اس کی بھی تعريف کروں گا ۔ آپ ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن سے ميرا نام جاننے لگے ہيں کام تو ابھی آپ نہيں جانتے ۔ جب نواز شريف وزير اعظم تھا تو ميں اخبار ميں اس کی غلطیاں اُجاگر کرتا تھا ۔ اخبار والے ڈنڈی مار جاتے تھے کبھی چھاپ ديتے کبھی نہيں
    حضور رحم کيجئے ہماری قوم پر ۔ پر مارنے وارنے والی باتيں نہ کيجئے ۔ دعا کيجئے اللہ آصف زرداری سميت سب کو نيک ہدائت دے ۔ اگر يہ مر جائيں گے تو بہتيرے ان سے بڑے چور موجود ہيں وہ حکومت سنبھال ليں گے آپ کو يا مجھے نہيں ملنے کی ۔ اور ہاں آپ کسی ہندو پر اعتبار کر ليجئے ليکن از راہِ کرم ميجر جنرل ريٹائرڈ راشد قريشی کی بات پر يقين نہ کيجئے ۔ اور پاکستان ميں کسی کے سامنے اُس کا ذکر نہ کيجئے گا ۔ بلا امتياز سياسی تعلق لوگ آپ کے متعلق غلط رائے قائم کر سکتے ہيں
    جہاں تک مجھے ياد پڑتا ہے کہ شريف برادران پر قرضوں کا کيس نيب ميں بنايا گيا تھا اور اُنہيں قيد رکھ کر مقدمہ بھی لڑنے نہيں ديا جا رہا تھا ۔ آخر ميں سعودی عرب جانے کے بعد اُنہيں نے لکھ کر بھيج ديا تھا کہ فلاں فلاں کارخانے اور روپيہ وغيرہ لے ليں ۔ يہ سب کچھ اخبارات ميں چھپ چکا ہے ۔ حقيقت اللہ بہتر جانتا ہے

    بجلی کے متعلق ميری بات آپ کی سمجھ ميں نہيں آئی ۔ ميرا لکھنے کا وہی مقصد تھا جو آپ نے لکھا ہے

  4. محمّد نعمان

    السسلام و علیکم بھوپال صاحب ،
    جناب
    اردو دان کی تعریف تو مجھے نہیں پتا ، لیکن یہ ضرور کہ سکتا ہوں کے آپ نے جتنی لطافت کے ساتھ بات کہی میں اسے سمجھ نہیں پایا ، اور نہ سمجھنے کی وجہ بھی میں نے آپکو بتائی ، یہ خیال میرے ذہن میں آیا کے کہیں آپ بھی کراچی والوں کو ویسا ہی تو نہیں سمجھتے جیسے وہ صاحب دور بیٹھ کر سمجھ رہے تھے .

    اور ایک حممام میں سب ننگے والا محاورہ آپ کے لئے نہیں بلکہ سب سیاستدانوں کے لئے بولا تھا کیوں کے corruption کی اسس گنگا میں سب اپنی بساط بھر ضرور نہا رہے ہیں . لہذا میں نے آپکی طرف اشارہ کرنے کیبد تمیزی نہیں کی ، پھر بھی اگر آپکو ایسا محسوس ہوا ہے تو میں معذرت خواہ ہوں .آپ بزرگ ہیں اور میں آپکا BLOG سیکھنے کی نیت سے پڑھتا ہوں.

    اور جو لنک پیش کیا تھا وہ اس لیے تھا کے اتنا بڑا business men اور چند ہزار کا ٹیکس نہیں دیتا ، بقول ایک ٹی وی کے میز بان کے ، جس ملک میں نواز شریف جیسے لوگ اور خود کشی کرنے والا رکشا ڈرائیور ایک جتنا ٹکس دیں اس ملک میں جو بھی ہو کم ہے .

    مرنے مارنے سے بھی پاکستانی سیاستداں نہیں سمجھنے والے ورنہ زرداری ضرور سمجھ چکا ہوتا کیوں کے اس نے اپنی بیوی کی جان گنوائی ہے .
    لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کے یہ کیا چپکے سے زہر پی لیا، جن لوگوں کا حرام کھا کھا کر بھی نہ پیٹ کا دوزخ بھرتا ہے اور نہ ہی تجوری کا ، انکو بھی تو کچھ پتا چلے نہ .

    قصّہ زمیں بر سر زمیں ،

  5. افتخار اجمل بھوپال Post author

    محمد نعمان صاحب
    ميں پيداواری فاصلے [generation gap] ميں کسی زمانہ ميں يقين نہيں رکھتا تھا مگر پچھلی ايک دہائی سے ميں سوچنے پر مجبور ہوں کہ پيداواری فاصلہ ہے مگر وہ نہيں جو نئی پود کہتی ہے ۔ لطافت مزاح نئی پود میں نہ ہونے کے برابر ہے اور اس پر طُرّہ يہ کہ ان کا مزاح اذيت کے قريب ہوتا ہے ۔ يہ ميں آپ کے متعلق نہيں کہہ رہا ۔ ميں نے حمام ميں ننگے والے محاورے کو اُلٹا ديا اور آپ پھر نہ سمجھ سکے ۔ ہو سکتا ہے کہ ظُلمتِ زماں نے نئی پود کو صرف اذيت ہی کا سبق ديا ہو جس کے نتيجہ ميں وہ دوسرے کی ہر بات کا منفی مطلب ليتے ہيں ۔ آپ کے پاس وقت ہو تو ميرا ايک مقالہ يہاں پڑھ ليجئے
    http://iabhopal.wordpress.com/8acommunication/
    کراچی کو ميں 1949ء سے جانتا ہوں ۔ اُس وقت سے لے لے کر اب تک کراچی کے مختلف علاقوں ميں ميرے بالکل قريبی عزيز رہتے ہيں مجھے اچھے لوگوں والا وہ خوبصورت کراچی ياد ہے جو نئی پود نے ديکھا ہی نہيں
    آصف زرداری نے اپنی بيوی گنوائی يا مروائی ؟؟؟
    حضور ۔ نہ ميں نہ آپ ان لوگوں کا کچھ بگاڑ سکتے ہيں تو بہتر نہيں کہ ہم پہلے اپنے آپ کو اور پھر اپنے گرد کے لوگوں کو سيدھا راستہ دکھانے کی کوشش کريں ؟ جب ووٹ دينے کی باری آئے تو چھٹی منانے کی بجائے سب ووٹ دينے جائيں اور ووٹ ديانتداری سے اُسے ديں جس نے ماضی ميں کبھی کوئی غلط کام نہ کيا ہو ۔ يہ تو ہم کرتے نہيں اور اپنا فرض صرف دوسروں ميں کيڑے نکالنا سمجھ ليا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

:wink: :twisted: :roll: :oops: :mrgreen: :lol: :idea: :evil: :cry: :arrow: :?: :-| :-x :-o :-P :-D :-? :) :( :!: 8-O 8)

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.