متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی سیاست ملک پر حکمرانی کے لئے نہیں بلکہ عوام کی فلاح وبہبود وحکمرانی کے لئے ہے،انہوں نے عوام کوکہاکہ وہ ملک کولوٹنے والے چوروں اورلٹیروں کے خلاف متحدہوجائیں اورانقلاب کی تیاریاں کریں۔ڈرامہ ”جہد مسلسل“ عوام دیکھیں اور سبق سیکھیں اور پانی‘ بجلی کے بحرانوں‘ مہنگائی‘ بے روزگاری سمیت مسائل سے نمٹنے کے لئے ایم کیو ایم کے ساتھ متحد ہو کر انقلاب لائیں۔
الطاف حسين صاحب ۔ پہلے لُٹيری حکومت کی کابينہ کی کرسياں تو چھوڑيں ۔ صرف ڈرامے ہی نہ کرتے رہيں
دوسروں کو نصیحت خود میاںفصیحت
انقلاب تو اب آ کے رہے گا۔
فرحان دانش صاحب
اگر حالات اسی طرح چلتے رہے جيسے موجودہ حکومت چلا رہی ہے جس ميں زرداری ۔ الطاف حسين ۔ اسفند يار اور فضل الرحمان شامل ہيں تو انقلاب آئے گا ہی مگر يہ الطاف حسين کا نہيں ہو گا ۔ الطاف حسين پہلے اپنی محبوب برطانوی شہريت چھوڑے پھر پاکستان آئے ۔ اُس کے بعد دنيا ديکھے گی جو ہو گا ۔ مجھے اُس سے ذاتی دُشمنی نہيں ہے ۔ ليکن برطانوی شہری پاکستانی سياسی جماعت کا سربراہ ؟ اس سے بڑھ کر اور منافقت کيا ہو گی ؟ “جبری بھتہ خوری” اور “جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے” پر عمل چھوڑ ديں تو الطاف کے پيروکار آدھے بھی نہيں رہيں گے