نام نہاد ہالوکاسٹ کا راگ الاپنے والے صيہونیوں نے نازيوں سے بچ نکلنے کے بعد جن اولادوں کو جنم ديا اُنہوں نے فلسطينيوں کے ساتھ پچھلے 62 سال سے جو ظُلم روا رکھا ہے اگر آج ہٹلر دوبارہ پيدا ہو جائے تو يہ مناظر ديکھ کر اپنا سر پيٹے کہ اس قوم کی وہ نسل کُشی کر ہی ديتا تو دنيا امن و سکون سے رہتی
اسرائيل کا ظُلم فلسطينيوں پر ۔ ۔ ۔ نازيوں کا ظُلم يورپی يہوديوں پر
نيچے بائيں طرف کی تصوير ميں يہوديوں نے دکھايا ہے کہ نازی بچہ يہوديوں کا مذاق اُڑاتا تھا جبکہ داہنی تصوير ميں يہودی اسرائيلی بچوں کو دعوت دی گئی کہ وہ فلسطينيوں پر چلائے جانے کيلئے تيار گولوں پر اپنے پيغامات لکھيں
نيچے کی دو تصاوير ميں بائيں طرف والی ايک ہی تصوير ہے ۔ يہ تصوير پورے امريکہ اور کئی يورپی ممالک کی تاريخ کی کتابوں ۔ انسائيکلوپيڈيا ۔ لائبريريوں اور عجائب گھروں ميں ديکھنے کو ملتی ہے کہ نازيوں نے يہودی بچے کو بھی ہينڈز اَپ کرايا ۔ اس ايک تصوير کے مقابلہ ميں داہنی طرف دو مختلف فلسطينی بچوں کی تصاوير ہيں جن ميں اسرائيل کا گھناؤنا کردار واضح ہے
اسلام علیکم۔ انکل جی آپ کا بلاگ کافی دنوں بعد آج کھلا ہے۔آپ نے نام نہاد ہالوکاسٹ کا لفظ استعمال کیا ہے ۔کیا ہولوکاسٹ جیسا کوئی واقعہ ہوا بھی ہے یا یہ یہودی کی خود کو معصوم ظاہر کرنے کی کوئی سازش تھی۔ مجھے تو یہ ایک ڈرامہ لگتا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ۔ میرے خیال میں تو اگر ہٹلر نے یہودی مرائے بھی ہوئے تو اتنی تعداد میں نہیں ھوں گے جتنی تعداد بتائی جاتی ہے ۔ مجھے تو یہ بڑھا چڑھا کر بیان کی گئی کہانی لگتی ہے آپ کے خیال میں حقیقت کیا ھوسکتی ہے
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
بالکل رضوان بھائی،یہی بات ہےایسی کوئی بھی بات نہیں لیکن کیاکریں کہ میڈیایہودیوں کےزیرتسلط ہےتووہ جوچاہیے کرشمہ نوازیاں کریں۔ کوئی ان کوپوچھنےوالانہیں۔ اجمل بھائی، یہ چیزیں انسانیت کےٹھیکیداروں کونظرنہیں آتی کیونکہ انکی آنکھوں پرمسلمانوں کی دشمنی کی پٹی چڑھی ہوئي ہے۔
والسلام
جاویداقبال
سب ڈرامہ ڈھونگ اور ڈھکوسلہ ہے
مسلمانوں میں بے خبری پھلائی جا رہی ہے اور واقعی مسلمان ہیں ہی بے خبر اور نیند میں
جان کر بھی انجان بنے بیٹھے ہیں
اور یہ یہودی جن کے بارے مین قراں تک ان کو دشمن قرار دیتا ہے ان کو دوست مانتے ہین ہم
کاش کہ ہوش کے ناخن لین سب
محمد رضوان صاحب
چھ ملين يعنی 60 لاکھ يہوديوں کے ہلاک کئے جانے کا دعوٰی ہے جب کہ اس دور ميں پوری يورپ ميں اتنے يہودی نہيں ہوں گے ۔ اگر وقت ملے تو مندرجہ ذيل ويب سائٹ ديکھ ليجئے
http://www.biblebelievers.org.au/holohoax.htm
محمد طارق راحیل صاحب
يہ باتيں آپ نے کہاں سے سيکھی ہيں ۔؟ اس دور ميں تو ايسی باتيں کرنے والے کو انتہاء پسند کہا جاتا ہے