إِنَّ الله لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّی يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِہِمْ (سورت13الرعدآیت11) ترجمہ ۔ الله تعالٰی کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اسے نہ بدلیں جو ان کے دلوں میں ہے ۔ ۔ ۔ وَأَن لَّيْسَ لِلْإِنسَانِ إِلَّا مَا سَعَی (سورت 53 النّجم آیت 39) ترجمہ ۔ اور یہ کہ ہر انسان کیلئے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی ۔ ۔ ۔ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ ۔ ۔ ۔ ميرا مقصد انسانی فرائض کے بارے میں اپنےعلم اور تجربہ کو نئی نسل تک پہنچانا ہے ۔ ۔ ۔ رَبِّ اشْرَحْ لِی صَدْرِی وَيَسِّرْ لِی أَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدة مِنْ لِسَانِی يَفْقَھُوا قَوْلِی
کبھی کبھار آپ کا بلاگ اوپن ہونے میں کافی پریشان کرتا ہے میں نے کئی بار یہاںآنے کی کوشش کی لیکن ۔ ۔ ۔خیر
ہمارے پاکستان میںجو چوڑھے (خاکروب) ہوتے ہیںان کے ہاںکئی خواتین کام کرتی ہیں اور وہ دن رات چرس کے سوٹے اور لیٹے لیٹے چارپائیاںتوڑتے رہتے ہیں
پھپھے کُٹنی صاحبہ
کھيتوں کے بارے ميں آپ کا تجربہ ادھورا معلوم ديتا ہے ۔ وہاں مرد زيادہ بھاری کام کرتے ہيں مگر اس ميں کوئی شک نہيں کہ عورتيں بھی کام کرتی ہيں اور شہری عورتوں کی طرح نہيں ہيں
واقعی وہاں تو خواتین کا بہت ہی احترام کیا جاتا ہے!
آخری تصویر والے دادی پوتا یا نانی نواسا بھی ہو سکتے ہیں۔
احمد عرفان شفقت صاحب
اگر پوتا يا نواسہ ہے تو اور بھی بُرا ہے
یہ تصاویر ان عورتوں کو دکھلانی چاہئے جو مردوں کے شانہ با شانہ چلنا چاہتی ہیں
مجھے امید ھے ۔ایک وقت آئے گا ہماری عورتیں اس دورکو اس یا د کریں گئیں۔کہ بڑا اچھا وقت تھا۔مرد کماتے تھے اورعورتیں گھر گرھستی کرتی تھیں۔
شعيب صاحب
وہ پہلے ہی لٹھ لئے مجھے تلاش کر رہی ہيں ۔ ميں ڈرپوک آدمی ہوں اُنہيں کيسے دکھاؤں ؟
یاسر خوامخواہ جاپانی صاحب
نگر اس وقت پانی سر سے گذر چکا ہو گا
تصاویر ہماری ہیں لیکن لباس دوسرے ممالک کا ہے ۔یہ بھی ہیمں سبق سیکھانے کے لیے ہے ۔ کہ پاکستانی بھی اپنی خواتین کا احترام کریں۔
کبھی کبھار آپ کا بلاگ اوپن ہونے میں کافی پریشان کرتا ہے میں نے کئی بار یہاںآنے کی کوشش کی لیکن ۔ ۔ ۔خیر
ہمارے پاکستان میںجو چوڑھے (خاکروب) ہوتے ہیںان کے ہاںکئی خواتین کام کرتی ہیں اور وہ دن رات چرس کے سوٹے اور لیٹے لیٹے چارپائیاںتوڑتے رہتے ہیں
دو چار اپنے وطن والی بھی شائع کرنی تھيں عورت کھيتوں ميں کام کرتے ہوئے اور مرد حقہ پيتے ہوئےوغيرہ وغيرہ
ہمارے پاکستان میںجو چوڑھے (خاکروب) ہوتے ہیںان کے ہاںکئی خواتین کام کرتی ہیں اور وہ دن رات چرس کے سوٹے اور لیٹے لیٹے چارپائیاںتوڑتے رہتے ہیں
شازل
جی نہيں جناب ايسی عورتوں کے مرد ليٹے ليٹے چارپائياں نہيں توڑتے گھر ميں بہت سارے ُنامعلوم` کی پرورش کرتے ہيں
یہ تو انکشاف ہوا جی
تانيہ رحمان صاحبہ
ميں سمجھا نہيں ۔ کيا آپ چاہتی ہيں کہ پاکستانی بھی ايسا سلوک کريں ؟
پھپھے کُٹنی صاحبہ
کھيتوں کے بارے ميں آپ کا تجربہ ادھورا معلوم ديتا ہے ۔ وہاں مرد زيادہ بھاری کام کرتے ہيں مگر اس ميں کوئی شک نہيں کہ عورتيں بھی کام کرتی ہيں اور شہری عورتوں کی طرح نہيں ہيں
پھپپھے کُٹنی صاحبہ
شازل صاحب نے درست کہا ہے متذکرہ مرد سوائے سُوٹے کے اور کوئی کام نہيں کرتے