کہتے ہيں کہ ميرے ہموطن بہت ذہين ہوتے ہيں اور بڑے بڑے معرکے سر کر ليتے ہيں گو مجھے سوائے مال کمانے کے کچھ نظر نہيں آيا
کوپن ہیگن [ڈنمارک] میں قائم ایک Five Star Hotel, Crowne Plaza نے اپنے مہمانوں کو پیشکش کی ہے کہ 15 منٹ تک ورزشی سائیکل کی پیڈلنگ کرنے پر انہیں 36 ڈالر تک مفت کھانے کی سہولت حاصل ہو گی ۔ سائیکل چلانے والے اپنا موٹاپا ۔ کوليسٹرال اور شوگر کم کرنے کے ساتھ کھانا بھی مفت کھا سکتے ہيں
کتنی اچھی پيشکش ہے ؟
دراصل اس ہوٹل نے ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کا طریقہ کار اپناتے ہوئے ان ورزشی سائیکلوں کے ساتھ جنریٹر منسلک کئے ہوئے ہیں جو بجلی پیدا کرتے ہیں ۔ ايک آدمی 15 منٹ سائيکل چلا کر 10 watt-hour بجلی پيدا کرتا ہے يعنی ايک سائيکل سے ايک گھنٹہ ميں 40 watt-hour بجلی حاصل کی جا سکتی ہے ۔ اس طریقہ کار کے ذریعے ماحو ل کاربن ڈائی آکسائیڈ سے محفوظ رہیگا
يہ طريقہ ہمارے مُلک کی اہم ضرورت ہے پھر کيوں ہمارے ہاں ايسا خيال کسی کو نہيں آتا ؟
یہ لیں چآچآ جی کو خیال بھی آیا اور انہوں نے امپلیمینٹ بھی کر دکھایا
Chacha In Action
http://www.youtube.com/watch?v=v2JrYXl0JN0
فارغ صاحب
تمام کسان کم از کم اپنے ٹيوب ويل ہی اس طرح چلا ليں تو روزانہ کی بک بک سے بچ جائيں گے ۔ کاش ہمارے اربابِ اختيار پر بھی اس کا کچھ اثر ہو
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
بجلی پیداکرنےکابہت اچھاآئیڈیاہے۔ لیکن اس پرکم وبیش کتنی لاگت آتی ہے۔ یہ بھی تفیصل بتائیں تودیکھیں کہ کیاچیز ہے
والسلام
جاویداقبال
جاويد اقبال صاحب
لاگت کا اندازہ تو مجھے نہيں ہے اور مختلف علاقوں ميں مختلف ہو گا ۔ اوپر فارغ صاحب نے ايک وڈيو لگائی ہے جو منصوبہ بندی کی بنياد بن سکتی ہے