ايک صاحب جو اپنے آپ کو بد تميز کہتے ہيں [ميں نہيں کہتا] نے لکھا تھا کہ marriage between cousins يعنی چچا ۔ ماموں ۔ پھوپھی اور خالہ کی بيٹی کے ساتھ شادی کرنے سے جو بچے پيدا ہوں گے وہ اپاہج يا کُند ذہن ہوں گے يا ہونے کا احتمال ہے ۔ ميں نے اس پر لکھنے کا وعدہ کيا تھا ۔ جلد نہ لکھ سکنے پر معذرت خواہ ہوں کيونکہ ميں اُن سے پہلے کے کچھ حضرات سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کی کوشش ميں تھا
متذکرہ بالا نظريہ يا قياس سے پہلی بار ميرا واسطہ 1965ء ميں پڑا جب ميرے والدين نے ميری شادی کا سوچا تو کسی نے شوشہ کزن ميرج کا چھوڑ ديا مگر بات آئی گئی ہو گئی اور 14 اگست 1965ء کو ميری منگنی خالہ کی بيٹی سے ہو گئی ۔ نومبر 1967ء ميں اللہ کے فضل سے ميری شادی ہو گئی
ميں نے اس سلسلہ ميں مطالعہ شروع کيا ۔ جو بات ميری سمجھ ميں آئی اُس کا خُلاصہ يہ ہے
عيسائیوں نے کسی وجہ سے چچا ۔ ماموں ۔ پھوپھی اور خالہ کی بيٹی کو بہن قرار ديا ۔ اسلئے اُس کے ساتھ شادی حرام قرار دی گئی
مسلمانوں ميں قريبی رشتہ داروں ميں شادی کا رُجحان تھا
انسان کی نفسيات تو عام طور پر ايک جيسی ہے ۔ جس طرح آج کا مسلمان اسلام کی ہر بات کو سائنس سے ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے اسی طرح عيسائی اطِباء نے اپنے اُس رواج کو جس ميں کزن ميرج حرام قرار دی گئی تھی سائنس سے ثابت کرنے کی کوشش کی
اللہ کے فضل سے ہمارا پہلا بچہ دسمبر 1970ء ميں پيدا ہوا جس کا نام زکريا ہے ۔ 1972ء ميں ہم اپنے دوسرے بچے کی پيدائش کی اُميد رکھتے تھے کہ پورے پاکستان ميں ايک لہر اُٹھی يا اُٹھائی گئی کہ کزن ميرج سے بچے کُند ذہن يا اپاہج پيدا ہوتے ہيں ۔ ہم بہن بھائيوں ميں سب سے بڑی بہن ہيں جنہوں نے 1955ء ميں ايم بی بی ايس پاس کيا تھا ۔ جب اُنہوں نے اس فتوے پر ہاں کہہ دی تو ميرے والدين کا پريشان ہونا فطری تھا ۔ اُنہيں پريشان ديکھ کر ميں نے کہا “ہمارے آباؤ اجداد ميں ہميشہ سے کزن ميرج ہوتی آئيں ہيں ۔ آج تک نہيں سُنا کہ اُن کے بچوں ميں کوئی کُند ذہن يا اپاہج ہوا”۔ پھر ماضی کے دو واقعات اُنہيں ياد کرائے اور کہا “جب سالوں کی تحقيق کے بعد آزمودہ ترياک عملی طور پر چند سال بعد زہر ثابت ہوتے ہيں تو يہ فہوالمطلوب والا کُليہ بھی غلط ہو سکتا ہے”۔ اس سے ميرے والدين کی تشويش کافی حد تک دُور ہو گئی۔ [ان دو واقعات اور فہوالمطلوب کی تفصيل بعد ميں]۔ اللہ کے کرم سے بچی بخير و عافيت پيدا ہو گئی
ميرا چھوٹا بيٹا فروری 1975ء ميں پيدا ہوا ۔ اُس کی پيدائش سے پہلے مزيد تحقيق آ گئی تھی کہ اگر خاوند اور بيوی کا خون ايک سا نہ ہو تو بچہ پيدا ہوتے ہی اس کا سارا خون تبديل کرنا ہوگا ورنہ [اللہ نہ کرے] بچہ مر جائے گا ۔ ميرا اور بيوی کا خون ٹيسٹ ہوا ۔ ميرا او پازيٹِو [O +] بيوی کا بی نيگيٹِو [B -]۔ ايک طوفان کھڑا ہو گيا ۔ حُکم ہوا کہ پھر خون ديا جائے راولپنڈی آرمڈ فورسز انسٹيٹيوٹ آف پيتھالوجی ميں مزيد ٹيسٹوں کيلئے بھيجا جائے گا ۔ ٹيسٹ ہو کر نتيجہ آيا تو حُکم ہوا کہ خون دينے کيلئے رضاکار تيار رکھے جائيں ۔ بچہ پيدا ہوتے ہی اُس کا خون تبديل کيا جائے گا
اللہ کی کرم نوازی ہوئی کہ ايک لمبے تجربہ والے ڈاکٹر صاحب راولپنڈی سے کسی سلسلہ ميں واہ چھاؤنی آئے ۔ کسی نے اس معرکہ کا ذکر اُن سے کيا ۔ وہ ڈاکٹر صاحب ميری بيوی کے کمرہ ميں جا کر ساری رپورٹيں ديکھ کر آئے اور کہا ” آپ لوگوں کو يقين ہے کہ بچے کا خون تبديل کر کے آپ بچے کو بچا ليں گے ؟” جواب ملا “کوشش ہمار فرض ہے”۔ بزرگ ڈاکٹر صاحب نے کہا “آپ جانتے ہيں کہ کتنا بڑا رِسک لے رہے ہيں ؟ ميں ايسے درجنوں کيس کر چکا ہوں اور اللہ کے فضل سے سب بچے بصحت ہيں ۔ اللہ پر بھروسہ رکھ کے نيک نيّتی سے کام کريں ۔ اللہ بہتر کرے گا”۔ چنانچہ ميرا دوسرا بيٹا يعنی تيسرا بچہ بھی اللہ کے فضل سے بخير و عافيت پيدا ہوا
ميرے بڑے بيٹے زکريا نے ماشاء اللہ انجنئرنگ يونيورسٹی لاہور سے بی ايس سی انجيئرنگ پاس کی ۔ پھر جارجيہ انسٹيٹيوٹ آف ٹيکنالوجی اٹلانٹا جارجيہ امريکا سے ايم ايس انجيئرنگ پاس کی
ميری بيٹی نے ماشاء اللہ کلينيکل سائيکالوجی ميں ايم ايس سی پاس کرنے کے بعد پوسٹ ماسٹرز ڈپلومہ کيا
چھوٹے بيٹے نے ماشاء اللہ آئی بی اے کراچی سے صبح کے وقت کا کُل وقتی ايم بی اے پاس کيا ۔ پھر سٹريتھکلائيڈ يونيورسٹی يو کے سے ايم ايس سی فنانس پاس کيا
يہ تينوں بچے ماشاء اللہ کسی امتحان ميں فيل نہيں ہوئے اور اللہ کے فضل سے صحتمند اور چاک و چوبند ہيں
يہ وہ بچے ہيں جن کے ماں باپ فرسٹ کزن ۔ دادا دادی بھی فرسٹ کزن اور نانا نانی سيکنڈ کزن
ميری پھوپھی زاد بہن جو ميری بيوی کی تايا زاد ہيں اُن کی شادی اپنی پھوپھی کے بيٹے سے ہوئی ۔ اُن کے سب بچے ماشاء اللہ ٹھيک ٹھاک ہيں ۔ اُنہوں نے اپنے بيٹے کی شادی اپنی سگی بھتيجی سے کی جن کے اب ماشاء اللہ دو بچے ہيں ٹھيک ٹھاک اور ذہين
ہمارے قريبی عزيزوں ميں چار بچے نقص والے پيرا ہوئے ۔ ميرے والد صاحب کے تايا صاحب کے دو بيٹوں اور ايک بيٹی ميں سے ايک بيٹے گونگے تھے ۔ والد صاحب کے تايا صاحب کی بيوی غير خاندان سے تھيں
ميرے والد صاحب کی تايا زاد بہن کے بيٹے کی شادی غيروں ميں ہوئی ۔ اُن کا بيٹا جب پيدا ہوا تو اُس کا تالُو يعنی منہ کے اندر زبان کے اُوپر جو چھت ہوتی ہے وہ نامکمل تھی جس کی وجہ سے اُس بچے کو کئی ماہ ہستال ميں رکھنا پڑا اور اُس کی مکمل پلاسٹک سرجری ميں کئی سال لگے
ميرے خالہ زاد بھائی جو ميری بيوی کے سگے بھائی ہيں اُن کے دو بيٹوں اور تين بيٹيوں ميں سے ايک بيٹا ناقص العقل [retarded] ہے ۔ ميرے خالہ زاد بھائی کی بيوی غير خاندان سے ہے
متذکرہ بالا ميری پھوپھی زاد بہن کی ايک بيٹی کے دو بيٹوں اور تين بيٹيوں ميں سے ايک بيٹا ناقص العقل ہے ۔ اس بچے کا باپ غير خاندان سے تھا
ميں يہ نہيں کہنا چاہ رہا کہ غيروں ميں شادی کا يہ نتيجہ ہوتا ہے ۔ نہيں بالکل ايسا نہيں ہے ۔ ميری چاروں بہنوں اور ايک بھائی کی شادیاں غيروں ميں ہوئیں اور ماشاء اللہ سب کے بچے تندرست اور ذہين ہيں
دو واقعات جن کا ميں نے شروع میں حوالہ ديا تھا
مجھے 1948ء ميں گلا خراب ہونے کی وجہ سے تيز بخار ہو گيا ۔ والد صاحب ڈاکٹر کے پاس لے گئے جس نے مجھے پنسلين کا ٹيکہ لگايا ۔ ٹيکہ لگوا کر ہم گھر کو روانہ ہوئے ۔ کوئی دس منٹ بعد ميری آنکھوں کے آگے اندھيرا آنا شروع ہوا اور ميں بيہوش ہو گيا ۔ جب ہوش میں آيا تو میں ڈاکٹر کے کلنک پر تھا اور ڈاکٹر صاحب کہہ رہے تھے “کوئی ايسی بات نہيں ہے ۔ بچے کا دل کمزور ہے ٹيکے سے ڈر گيا ہے”۔ گھر پہنچ کر جب والد صاحب نے قصہ والدہ صاحبہ کو سُنايا تو وہ بوليں “اجمل تو اُس وقت بھی مستعد ہوتا ہے جب بڑے بڑے گرنے کو ہوتے ہيں ۔ ضرور دوائی کا اثر ہوا ہو گا”۔ بارہ پندرہ سال بعد معلوم ہوا کہ نئی تحقيق کے مطابق پنسلين سے خطر ناک ردِعمل ہوتا ہے اسلئے پنسلين پہلے ٹيسٹ کرنے کے بعد دی جائے ۔ مزيد کچھ عرصہ بعد پنسلين بنانا بند کر ديا گيا
دسمبر 1964ء ميں مجھے بخار ہوا ۔ ڈاکٹر نے مليريا تشخيص کر کے دوائی دی ۔ دو دن بعد بہتر ہونے کی بجائے حالت ابتر ہو گئی ۔ ميں نے جا کر ڈاکٹر سے کہا کہ دوائی کا کچھ غلط اثر ہوتا محسوس ہوتا ہے تو ڈاکٹر صاحب بولے “يہ دوائی امريکا کے بہترين ماہرين نے اتنے سالوں کی تحقيق اور تجربہ کے بعد بنائی ہے ۔ اس دوائی کا ردِ عمل ہو ہی نہيں سکتا”۔ دوائی جاری رکھی ۔ چار دن بعد ميں ہسپتال ميں بيہوش پڑا تھا ۔ ميرے گردوں ميں سے خون بہہ رہا تھا اور ہيموگلوبن جو عام طور پر ميری 14.2 ہوتی تھی 6.9 رہ گئی تھی ۔ کسی کو کچھ سمجھ ميں نہ آ رہا تھا سوائے اسکے کہ مجھے خون کی بوتل لگا دی گئی مگر بلڈ پريشر بہت کم ہو جانے کے باعث خون کی ايک بوتل چار دن ميں چڑھی جن ميں سے تين دن ميں متواتر بيہوش پڑا رہا تھا ۔ مزيد دس دن يہ حال رہا کہ بستر سے سر اُٹھاؤں تو بيہوش ہو جاتا تھا بغير تکئے کے ليٹا رہا اور نيند نہ آتی تھی ۔ ميرے بعد کئی اور اسی طرح کے کيس ہوئے اور ايک سال بعد نئی تحقيق آئی کہ اُس دوائی کے خطرناک ثابت ہونے کی وجہ سے ممنوع قرار دے دی گئی ہے ۔ اور دوائی تمام دوائی کی دکانوں سے اُٹھا لی گئی
فہوالمطلوب
جنہوں نے دسويں جماعت تک جيوميٹری اُردو ميں پڑی ہے اُنہيں شاید ياد ہو کہ زيادہ تر مسئلے [theorum] تو براہِ راست حل کئے جاتے تھے مگر کچھ ايسے تھے کہ جن ميں جواب فرض کر ليا جاتا تھا اور پھر اُسے غلط ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی تھی ۔ آخر ميں لکھا جاتا تھا چونکہ مفروضہ غلط ثابت نہيں ہو سکا اسلئے يہ درست ہے ۔ فہوالمطلوب ۔ فہوالمطلوب عربی کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے اور وہی چاہيئے