ميں نے جعلی پاسپورٹوں کا ذکر کيا تھا گو پاسپورٹ ناردا کے ہی ماتحت ہے مگر اب تو نادرا خود ہی قابو آ گيا ۔ کسی نے کہا تھا کہ يہ لفظ نادرا دراصل “نالائق ادارہ”کا مخفف ہے
خبر
گزشتہ ماہ ایک عرب ملک جاتے ہوئے گرفتار کیے جانیوالے عبدالمالک ریگی کے پاس سے نادرا کا جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ برآمد ہوا ہے اور ایرانی حکام نے اس بارے میں پاکستان کو آگاہ بھی کردیا ہے لیکن حکومت نے اس بات کو خفیہ رکھا ہے اور نادرا کا کہنا ہے کہ یہ شناختی کارڈ جعلی ہے۔نادرا کی جانب سے وضاحت بھی اس وقت سامنے آئی جب ٹی وی پر اس کی خبر نشر ہوگئی۔عبدالمالک ریگی کا کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈنادرا کیلیے ایک چیلنج بن چکا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ” اب دھوکا ممکن نہیں“ جب کہ وزارت داخلہ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ریگی کے بھائی کے پاس بھی جعلی پاکستانی شناختی کارڈ ہے جو کہ ایرانی شہری ہے۔
واضح رہے کہ چیکنگ کے دوران عبدالمالک ریگی کا شناختی کارڈ اصلی ثابت ہو چکا ہے۔
بشکريہ ۔ جنگ
محترم اجمل صاحب
اسلام علیکم
یہ نادارا کے سلسلے میںآپ کی دوسری پوسٹ ہے ۔ میں نادرا کو اس کی تمام تر کوتاہیوںکے باوجود اب بھی ایک بہتر ادارہ سمجھتا ہوں ۔ جعلی کارڈ دو طرح کے ہوتے ہیں ۔ ایک مصنوعی طریقے پر ماہر فنکاروں سے بنوائے گئے اور دوسرے جعلی تصدیق سے بنوائے گئے نادرا کارڈز ۔ ریگی کا کارڈ اگر اصلی ثابت ہوتا ہے تو اس کے تصدیق کرنے والے کو ڈھونڈنا مشکل نہیں ۔ جبکہ پرانے نظام میں تصدیق کنندہ اور فیلمی ٹری کو متعین کرنا ایک مشکل کام ہوتا تھا ۔ آپ ان خبروںکو بھی ہائی لائٹ کیا کریںجن میںنادرا کی مدد سے نہ صرف حج جیسے مقدس فریضے کی ادائیگی کرنے والے جعلی کارڈز کے حامل ہزاروں افغان باشندوں کا سراغ لگایا گیا بلکہ جرائم پیشہ افراد کو بھی پکڑا گیا ۔ اب جیسے جیسے نادرا کا ڈاٹا بیس بنکوں ، پولیس اور دوسرے ریاستی اداروں کو میسر ہوتا جا رہا ہے ویسے ویسے تصدیق کے عمل میں بھی بہتری آتی جا رہی ہے ۔ مانا نادرا کی سروس کا معیار مغربی ملکوں کے برابر نہیں مگر نادرا ایک واحد ایسا ادارہ ہے جہاں ہمیشہ مجھے انسان سمجھ کر اپنی مقرر کردہ باری پر شتابی سے فارغ کر دیا گیا ۔ اگر کوئی کجی اس ادارے میں موجود ہے تو وہ معاشرے میں موجود اخلاقی گراوٹ کا ایک ادنی سا عکس ہے
کام پڑنے پر ايک دفعہ نادرا کی ويب سائٹ کھولی تو پتہ چلا چيٹنگ کی سہولت بھی موجود ہے سلام بھيج کر ابھی ہم نے برا گمان شروع ہی کيا تھا کہ وعليکم اسلام چار پانچ دن بعد آئے گا وہ تو فورا آ گيا بندے نے ماتھے پر شکن ڈالے بغير ہمارے ڈھيروں سوالوں کے جواب ديکر متعلقہ آدمی کا نمبر ديا جس نے خلاف توقع مسئلہ چند منٹوں ميں حل کر ديا نتيجتا فون بعد کرتے وقت ہمارے دلوں سے نکليں ڈھيروں دعائيں نيٹ والے فون والے نادرا والوں اور پورے پاکستان کی ترقی کے ليے رہی نقلی شناختی کارڈ بنانے کی بات تو جو قوم چائنا کی بنی مائيکروسکوپک سوئی پر ميڈ ان پاکستان لکھ سکتی ہے اسکے ليے جعلی شناختی کارڈ يا پاسپورٹ بنانا کيا مشکل ہے باقی اکا دکا فراڈئيوں سے تو چھٹکارا ترقی يافتہ ممالک ميں ممکن نہيں نادرا بيچارا کيا کرے
اسماء بتول صاحبہ
اس بار تو ميرے ساتھ بھی اچھا سلوک ہوا نادرا ميں مگر ايک عام آدمی کے ساتھ بھی ايسا ہو تو بات بنے ۔
ہمارے چھ شناختی کارڈ فروری 2003ء ميں اکٹھے بنے تھے کسی کی معياد سات سال کسی کی دس سال اور کسی کی چودہ سال ۔ ميرا کارڈ فروری ميں ايکسپائر ہو گيا تو نيا نوانے گيا معلوم ہوا کہ ساٹھ سال سے زيادہ عمر والوں کا ہميشہ کيلئے بنتا ہے ۔ ميں 2003 ميں بھی ساٹھ سال کا ہو چکا تھا ۔ اُس وقت کيا سوئے ہوئے تھے ؟