برطانوی صحافی مریم ایوان ریڈلی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے تاحال ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے امریکی حکومت سے کوئی درخواست نہیں کی۔ افغانستان کی بگرام جیل میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موجودگی کا انکشاف کرنے والی نو مسلم برطانوی صحافی مریم ریڈلی آج کراچی پہنچیں توائرپورٹ پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور پاسبان کے کارکنوں نے ان کا پرجوش استقبال کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں مریم ریڈلی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا مقدمہ غیر قانونی تھا اور یہ کہ نیو یارک میں ان کے مقدمہ کوچلایا جاناہی نہیں چاہیے تھا۔ انھوں نے کہا کہ وہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دینے کے لیے پاکستان آئی ہیں۔ اس موقع پرڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ عافیہ صدیقی کے مقدمے میں اپیل کے لیے خود وکیل کا انتخاب کریں گی
یہ تو حقیقت ہے کہ حکومت نے ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرانے میںابھی تک کوئی خاص دلچسپی کا مظاہرہ نہیںکیا۔ ڈاکٹر عافیہ تبھی رہا ہوں گی جب دو دن قبل مہنگائی کیخلاف ہونے والے احتجاج کی طرح لوگ احتجاج کریں گے۔
اور آخر کار میں آپ کے بلاگ پر آنے میں کامیاب ہو ہی گیا۔ خدا جانے آپ کا سرور ڈاؤن رہتا ہے یا میرے نیٹ کو آپ کے بلاگ سے کوئی بیر ہے، آپ کا بلاگ غائب ہی رہتا ہے۔ پنجابی طالبان والی تحریر ابھی بھی میری طرف نہیں کھل رہی۔ آپ کو متوجہ کرنے کیلیے آپ کو ای میل بھی کی تھی۔
عافیہ کیلیے ان لوگوں سے کسی بھلائی کی توقع مت رکھی جائے۔